نئی دہلی: راجیہ سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ جس طرح ایسٹ انڈیا کمپنی نے یہاں سرمیہ کاری کر کے ملک پر 150 سال تک حکمرانی کی، اسی طرح وزیر اعظم نریندر مودی ’ویسٹ انڈیا‘ یعنی گجراتیوں کے ذریعے ملک پر حکمرانی کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت بیمہ کے شعبہ میں ایف ڈی آئی (غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری) میں اضافہ کرنے کے بہانے اختیارات غیر ملکیوں کے حوالہ کرنا چاہتی ہے اور اس کے ذریعے ملازمتوں میں حاصل ہو رہے ریزرویشن کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے ایوان میں وزیر مالیات کے بیان کا حوالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں یمہ کے شعبہ کی صرف چھ سرکاری کمپنیاں ہیں، جس میں 1.75 لاکھ ملازمین اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن نجی شعبہ میں کل 50 کمپنیاں ہیں جن میں 2.67 لاکھ ملازمین کام کر رہے ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ آئین نے ملک کی 60 سے 70 فیصد آبادی کے لئے ریزرویشن کے ذریعے ان کی ملازمتوں کی گارنٹی دی تھی، اسے بی جے پی ختم کرنا چاہ رہی ہے۔
Published: undefined
کھڑگے نے مزید کہا کہ 1956 میں پنڈت نہرو نے بیمہ کمپنیوں کو قومیا لیا تھا اور اندرا جی نے بینکوں کو قومیا لیا تھا، تاکہ لوگوں کی زندگی کو بہتر بنایا جا سکے اور انہیں ملازمتیں حاصل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بیمہ ترمیمی بل 2021 میں کئی خامیاں موجود ہیں۔ لہذا اسے سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جانا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بیمہ میں ایف ڈی آئی بڑھائی جاتی ہے تو مودی جی کے گجرات کے چنندہ لوگوں کی مدد کے لئے ویسٹ انڈیا کمپنی لائی جائے گی۔ اس لئے بل میں غیر ملکیوں کے مالکانہ حق اور کنٹرول کا التزام کیا گیا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ انشورنس (ترمیمی) بل کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے جمعرات کے روز راجیہ سبھا میں کانگریس سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں کے ممبروں نے مطالبہ کیا کہ اسے سلیکٹ کمیٹی کو بھیج دیا جائے۔ حزب اختلاف کا الزام ہے کہ حکومت ملک کا سرمایہ غیر ملکی ہاتھوں میں سونپنے کی کوشش کر رہی ہے۔ دوسری طرف حکمراں جماعت نے اسے غریبوں کے مفاد میں اٹھایا جانے والا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو انشورنس تحفظ حاصل ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined