نئی دہلی: پنجاب کے وزیراعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے ہوشیارپور عصمت دری معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کے تبصروں کو سیاسی شوشے بازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہوشیار پور اور ہاتھرس کے واقعات کے درمیان کوئی موازنہ نہیں ہے۔
Published: undefined
کیپٹن سنگھ نے ہوشیارپور معاملے میں مرکزی وزرا نرملا سیتارمن اور پرکاش جاوڈیکر کے تبصروں کو سرے سے خارج کرتے ہوئے کہاکہ ان رہنماؤں کی طرف سے کئے گئے وعدوں کے الٹ ہوشیارپور اور ہاتھرس کے واقعات کے درمیان کوئی موازنہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہاتھرس واقعہ میں اترپردیش حکومت اور پولیس نہ صرف سخت کارروائی کو انجام دینے میں ناکام رہی بلکہ اس نازک معاملے پر مٹی ڈالنے کی کوشش کرتی ہے جس سے اونچی ذات کے ساتھ جڑے قصوروار سزا سے بچ سکیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اس کے بالکل الٹ پنجاب پولیس نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے قصورواروں کو حراست میں لیا اور ایک ہفتے میں چالان پیش کرنے کی تیاری کی جارہی ہے ۔وزیراعلی نے کہاکہ انہوں نے پولیس ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت دی ہے کہ عدالتوں کے ذریعہ فاسٹ ٹریک کی بنیاد پر کیس کی سماعت کی جائے جس سے قصورواروں کے خلاف سخت اور مثالی کارروائی کی جاسکے۔
Published: undefined
بی جے پی رہنماؤں کے ذریعہ ہوشیارپور معاملے میں کانگریس کی قیادت کی مذمت اور مبینہ خاموشی کا مزاق اڑاتے ہوئے کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہاتھرس کیس میں مخالفت کرنے اور بولنے کےلئے اس لئے مجبور ہوئی کیونکہ وہاں حکومت ایک دلت لڑکی کو انصاف دلانے میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اترپردیش میں بی جےپی حکومت نے پنجاب کی طرح فوراً اور سخت کارروائی کی ہوتی تو نہ تو کانگریس، نہ راہل گاندھی،نہ پرینکا گاندھی اور نہ ہی غیر سرکاری تنظیموں ،وکیلوں اور انسانی حقوق کے کارکنان کو متاثرہ کو انصاف دلانے کےلئے سڑکوں پر اترنا پڑتا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ محترمہ سیتارمن کے ذریعہ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی پر ’ منتخب سیاست اور منتخب طیش‘ کے الزام حقیقت میں بی جےپی پر پوری طرح ٹھیک بیٹھتے ہیں۔ ہوشیارپور کے واقعہ پر بی جےپی کے ردعمل کو سیاست سے تحریک قرار دیتے ہوئے انہوں نے اس کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ہاتھرس کیس میں اترپردیش حکومت اورپولیس کی زیادتیوں کے غصے میں کسی بی جےپی لیڈر نے زبان نہیں کھولی جبکہ اس وقت پورا ملک غصے کا اظہار کررہا تھا۔
Published: undefined
محترمہ سیتارمن اور جاوڈیکر کے ذریعہ کانگریسی لیڈروں کے ہاتھرس دورے کو’ پکنک ٹور‘ قرار دینے کے تبصرے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ اس سے بی جےپی کی دلت مخالف اور خواتین مخالفت ذہنیت ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھرس میں راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے پولیس کی لاٹھیوں کا سامنا کیا اور متاثر کنبے سے ملنے کے لئے پہنچنے کی کوشش کرتے ہوئے میلوں تک چل کر گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز