مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت کے ذریعہ منگل کو اسمبلی میں پیش کیے گئے سال 22-2021 کے عام بجٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔ کمل ناتھ نے بجٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’آج پیش مدھیہ پردیش حکومت کا بجٹ جھوٹ کا پلندہ، بے سمت، مایوس کن اور صرف اعداد و شمار کا دھوکہ ہے۔ امید تھی کہ اس بجٹ میں پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں سے عوام کو راحت دینے کے لیے ویٹ میں حکومت کمی کرے گی، رجسٹریشن فیس میں کمی ہوگی، کانگریس حکومت کی کسان قرض معافی منصوبہ کو آگے بڑھایا جائے گا، روزگار کے نئے مواقع کو لے کر منصوبہ بندی ہوگی، بدحال تعلیمی نظام اور صحت کے شعبہ میں کام کیا جائے گا، لیکن ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔‘‘
Published: undefined
انھوں نے مزید کہا کہ ’’ریاست میں بڑھتی بہن بیٹیوں سے درندگی کے واقعات کو روکنے کے لیے، سرکاری ملازمین کے لیے ڈی اے اور ڈی آر دینے کے لیے اور کورونا بحران میں تباہ معیشت کو دیکھتے ہوئے صنعت و کاروبار کو راحت فراہم کرنے کے لیے بھی کوئی کارگر اقدام نہیں کیے گئے۔‘‘
Published: undefined
بجٹ سے متعلق اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کمل ناتھ نے مزید کہا کہ ’’حیرانی ہے کہ 15 سال اقتدار میں رہنے والی بی جے پی حکومت آج بھی ہر گھر مین نل سے پانی دینے کی ’جل جیون مشن یوجنا‘ کی بات کر رہی ہے۔ اندور-بھوپال میٹرو ٹرین کے لیے نامناسب رقم، ایک طرف سرکاری اسکولوں کو بند کرنے کی تیاری، وہیں 15 سال بعد بھی ہر طرح کی سہولت سے مزین اسکولوں کی ترقی کے جھوٹے خواب، کسانی-کھیتی کے لیے کچھ نہیں، نوجوانوں کے لیے، روزگار کے لیے کچھ نہیں، ایم ایس ایم ای کے لیے کچھ نہیں، ریاست میں سرمایہ بڑھانے کو لے کر کوئی منصوبہ بندی نہیں، فی کس گھٹی آمدنی اور شرح ترقی کو بڑھانے کے لیے کوئی کارگر قدم نہیں؟‘‘
Published: undefined
سابق وزیر اعلیٰ نے آگے کہا کہ پرانے منصوبوں کو ہی واپس شامل کر گمراہ کرنے کی کوشش اس بجٹ میں کی گئی ہے۔ اس بجٹ میں نیا کچھ نہیں ہے، عوام کی امیدوں کے برعکس ہے یہ بجٹ!
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined