قومی خبریں

’لوگوں میں خوف کا ماحول، لیکن مودی حکومت...‘، مسلسل طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکیوں پر کانگریس کا اظہارِ فکر

کانگریس کا کہنا ہے کہ تہواروں کا وقت ہے، لوگ اپنے گھروں تک پہنچنے کے لیے فلائٹ لے رہے ہیں، لیکن طیاروں کو بم سے اڑانے کی مل رہی دھمکیوں نے ملک میں خوف کا ماحول بنا دیا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ایئرپورٹ پر موجود سیکورٹی اہلکار</p></div>

ایئرپورٹ پر موجود سیکورٹی اہلکار

 

تصویر سوشل میڈیا

گزشتہ کچھ دنوں میں طیاروں کی ایمرجنسی لینڈنگ کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ اس کے پیچھے کی وجہ مسلسل طیاروں کو بم سے اڑانے کی مل رہی دھمکیاں ہیں۔ رواں ہفتے میں تقریباً 100 طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں مل چکی ہیں، درجنوں طیاروں کی ایمرجنسی لینڈنگ بھی کرائی گئی، لیکن جانچ کے بعد سبھی دھمکیاں افواہ ہی ثابت ہوئیں۔ طیاروں کو بم سے اڑانے کی مسلسل مل رہی دھمکیوں پر آج کانگریس نے اپنے فکر کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کانگریس نے اس بات پر تشویش ظاہر کی ہے کہ لوگ پریشان ہیں، لیکن مودی حکومت کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہی۔

Published: undefined

کانگریس نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ملک میں طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں لگاتار مل رہی ہیں۔ گزشتہ 5 دنوں میں 70 طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ تہواروں کا وقت ہے۔ لوگ اپنے گھروں تک پہنچنے کے لیے فلائٹ لے رہے ہیں، لیکن ایسی دھمکیوں نے ملک میں خوف کا ماحول بنا دیا ہے۔‘‘ کانگریس نے مزید لکھا ہے کہ ’’گزشتہ کچھ مہینوں سے ایسی دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل اسپتالوں اور اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ لوگ اپنی فیملی کی سیکورٹی کو لے کر پریشان ہیں، لیکن مودی حکومت کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہی، جس سے دھمکیوں کا سلسلہ رک سکے۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق صرف ہفتہ (19 اکتوبر) کے روز ہی تقریباً 30 طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی ہے۔ کئی طیاروں کی ایمرجنسی لینڈنگ کرائی گئی اور مسافروں کو اس سے باہر نکال کر جانچ کی گئی۔ جانچ میں کچھ بھی دھماکہ خیز برآمد نہیں ہوا۔ اس طرح کی افواہ کے سبب مسافروں کو بے انتہا پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی ایئرپورٹس پر تو طیارے کی ایمرجنسی لینڈنگ کے سبب دیگر پروازیں بھی متاثر ہوئیں اور مسافروں کو بلاوجہ کی تاخیر کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ سیکورٹی ایجنسیاں اور وزارت برائے شہری ہوابازی سمیت اہم اداروں کے سرکردہ افسران اس معاملے میں میٹنگ بھی کر رہے ہیں، لیکن ہنوز کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ یہ باتیں ضرور چل رہی ہیں کہ اس طرح کی افواہ پھیلانے والے ملزمین کو ’نو فلائی لسٹ‘ میں ڈالا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined