نئی دہلی: قومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ مظاہرے کو جہاں ایک طرف میڈیا کے ایک طبقہ کی طرف سے نشانہ بنایا جارہا ہے وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھی اس کے خلاف مہم چھیڑ رکھی ہے جس میں بی جے پی کا ’دشاہین (بے سمت) باغ کہنا اور دہلی کے شاہین باغ میں ملک مخالف سازش رچی جانے والی بات شامل ہے۔
Published: undefined
اس پر سخت ردعمل کا اظہا رکرتے ہوئے شاہین باغ خاتون مظاہرین نے کہا کہ بی جے پی یہ سازش کر رہی ہے کہ شاہین باغ خواتین مظاہرہ کو بدنام کرکے اسے سبوتاژ کیا جائے اور اس بہانے ملک میں جاری ہندو مسلم اتحاد، مشترکہ تہذیب و ثقافت اور مشترکہ اقدار کوختم کرنا ہے جو شاہین باغ خواتین مظاہرے کی وجہ سے ملک میں نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس سے پہلے شاہین باغ خاتون مظاہرین پر پیسے لیکر مظاہرہ کرنے کا گھناؤ نا الزام لگا چکی ہے جس پر اسے ہتک عزت کا نوٹس بھیجا جاچکا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ شاہین باغ خاتون مظاہرین کی وجہ سے ملک میں سو سے زائد مقامات پر صرف خواتین کا مظاہرہ جاری ہے اور ہر روز اس میں دسیوں مقامات کا اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ تحریک پورے ملک میں پھیل چکی ہے اور ضلع سطحً سے لیکر اب قصبوں اور گاؤں تک پھیل چکی ہے۔ اس کی وجہ سے بی جے پی پوری طرح بوکھلا گئی ہے اور وہ اپنے پرانے طریقے سے جھوٹی افواہ پھیلانا، ملک کے خلاف نعرے لگانا جیسے پرانے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہین حب الوطنی کی مثال پیش کر رہا ہے اور صبح شروعات قومی ترانہ جن من گن سے ہوتی ہے اور حب الوطنی اور انقلابی نعرے لگائے جاتے ہیں۔
Published: undefined
پیپلز آف ہوپ کے چیرمین اور سماجی کارکن رضوان احمد نے کہا کہ شاہین باغ یا ملک کے دیگر حصوں میں قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف جاری مظاہروں میں لگنے والے آزادی کے نعرے سے بی جے پی اس لئے پریشان ہے کیوں کہ جنگ آزادی میں اس کا کوئی کردار نہیں تھا بلکہ اس کے رہنما انگریزوں کی مخبری کرتے ہوئے پائے گئے تھے۔ اس لئے خواہ اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہوں یا بی جے پی کا کوئی دوسرا آزادی کے نعرے سے بوکھلائے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ شاہین باغ مظاہرہ علامت بن چکا ہے اور یہ گنگا جمنی تہذیب کی مثال بن چکا ہے یہاں ہون بھی ہوتا ہے، قرآن کی تلاوت بھی، سکھ کیرتن ارداس بھی کرتے ہیں اور عیسائی بائبل بھی پڑھتے ہیں۔ یہاں خطاب کرنے والوں میں ہندو مسلم، سکھ عیسائی اور تمام طبقے کے لوگ شامل ہیں جو یہاں آکر اس کالے قانون کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ بی جے پی والے فرضی ویڈیو بنواکر وائرل کرواتے ہیں اور پھر اس ویڈیوں کی بنیاد پر بیان دیکر شاہین باغ کو بدنام کرتے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پارٹی کے ترجمان سمبت پاترا نے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ویڈیو کا ذکر کرتے ہوئے ہفتہ کے روز یہاں کہا، ہندوستان کی آزادی کو ختم کرنے کے لئے شاہین باغ میں سازش رچی جا رہی ہے۔ ہمارے پاس اس کے پختہ ثبوت ہیں“۔ انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو میں ایک مقرر لوگوں سے آسام کا ملک کے باقی حصوں سے رابطہ توڑنے کی اپیل کر رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined