نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کےدوران حذب مخالف جموں و کشمیر کی صورتحال، معاشی مندی (کساد بازاری)، مہنگائی، بے روزگاری، ماحولیاتی آلودگی اور کئی دیگر مسائل پر حکومت پر دباؤ بنانے کی کوشش کرے گا جس کے نتیجے میں پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے ہنگامہ خیز رہنے کا امکان ہے۔ اس سیشن میں حکومت کا منصوبہ ہے کہ وہ شہری ترمیمی بل پیش کرے۔
Published: 17 Nov 2019, 9:11 PM IST
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کی جانب سے آج یہاں منعقد کل جماعتی اجلاس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے کہا کہ سیشن کے دوران کشمیر کی صورتحال، وہاں کے رہنماؤں کی نظر بندی، مہنگائی، بے روزگاری، معاشی مندی اور ماحولیاتی آلودگی جیسے مسائل کو زوروشور سے اٹھایا جائے گا جبکہ وزیراعظم نریندر مودی نے اپوزیشن پارٹیوں سےسرمائی اجلاس کے دوران تخلیقی تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔
Published: 17 Nov 2019, 9:11 PM IST
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سینیئر رہنما غلام نبی آزاد نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما فاروق عبد اللہ کو وِنٹر سیشن میں حصہ لینے کی اجازت دے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری سابقہ روایت رہی ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کےخلاف مقدمے کی سماعت چل رہی ہو تو انھیں ایوان کی اجلاس میں حصہ لینے کی اجازت دی جاتی تھی۔ مسٹر عبد اللہ تین ماہ کے زیادہ عرصے سے نظر بند ہیں۔ انھیں پارلیمنٹ کے اجلاس میں حصہ لینے کی جازت دی جانی چاہیے۔
Published: 17 Nov 2019, 9:11 PM IST
کانگریس کےسینیئر رہنما آنند شرما نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کو ملک کے کسی بھی حصے میں جانے کا حق ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنما بندوپادھیائے نے کہا کہ ان کی پارٹی مہنگائی، قیمتوں کے آسمان پر ہونے اور بے روزگاری کے مسائل اٹھائے گی۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی ایک قومی بحران کے طور پر سامنے آرہاہے۔ حکومت کو اس مسئلے پر وسیع پیمانے پر بحث کرواکر حل نکالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ غورطلب ہے کہ حکومت اس سیشن کے دوران کم از کم 27 بل پیش کرے گی۔ حکومت کا منصوبہ ہے کہ وہ دو اہم آرڈیننس کو قانون میں تبدیل کروالے۔
Published: 17 Nov 2019, 9:11 PM IST
انکم ٹیکس ایکٹ 1961 اور فائینانس ایکٹ 2019 میں ترمیمات کو مؤثر بنانے کے لیے ستمبر میں ایک آرڈیننس جاری کیا گیا تھا جس کا مقصد نئی اور گھریلو مینوفیکچر رکمپنیوں کے لیے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں کمی لاکر معاشی مندی کو روکنا اور ترقی کو فروغ دینا ہے۔ دوسرا آرڈیننس بھی ستمبر میں جاری کیا گیا تھا جس میں ای سگریٹ اور اسی طرح کی اشیاء کی فروخت، پیداوار اور ذخیرہ اندوزی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
لوک سبھا الیکشن میں بے مثال اکثریت کے ساتھ دوبارہ برسر اقتدار آنے والی بی جے پی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا جاری مدت کار میں دوسرا پارلیمانی اجلاس ہے۔ٖ غور طلب ہے کہ حکومت کے لیے پارلیمنٹ کا پہلاسیشن کافی بہتر رہا۔ حکومت کی جانب سے تین طلاق کو فوجداری میں ڈالنا، قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کو مزید طاقتور بنانے جیسے کئی اہم بل دونوں ایوانوں میں پاس ہوئے۔
Published: 17 Nov 2019, 9:11 PM IST
گذشتہ پارلیمانی اجلاس میں جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والی آئین ہند کی دفعہ 370 کو بے اثر کرنے اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کی تجویز بھی دونوں ایوانوں سے پاس کروانے میں بی جے پی کامیاب ہوئی تھی۔ 13 دسمبرتک چلنے والے سرمائی اجلاس کے دوران حکومت شہری ترمیمی بل کو پاس کروانے کی تیاری میں ہے جو بی جے پی کے لیے بہت اہم ہے۔ اس کا مقصد پڑوسی ممالک سے آنے والے غیر مسلم پناہ گزینوں کو شہریت دینا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے سیشن کے دوران اپنی کام کی فہرست میں اس بل کو بھی رکھا ہے۔ کومت نے اس بل کو اپنی پہلی مدت کار میں بھی پیش کیا تھا لیکن اپوزیشن پارٹیوں کی مخالفت کے سبب اسے پاس نہیں کر وا سکی۔ اپوزیشن نے اس بل کی تنقید کرتے ہوئے اسے مذہبی خطوط پرتفریق اور تفرقہ ڈالنے والا قرار دیا تھا۔
Published: 17 Nov 2019, 9:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Nov 2019, 9:11 PM IST