لکھنؤ: اترپردیش کی یوگی حکومت عمر رسیدہ والدین کو ستانے اور بڑھاپے میں ان کی جائیداد ہڑپ کر انہیں نظر انداز کرنے والوں پر شکنجہ کسنے کے لئے والدین و عمر رسیدہ افراد کے مین ٹیننس و بہبود مینول-2014 میں ترمیم کر کے اس میں بے دخلی کو جوڑنے کی تجویز تیار کر رہی ہے۔
Published: undefined
ریاستی محکمہ قانون کے سکریٹری سپنا ترپاٹھی نے بتایا کہ مذکورہ بالا مینول کے مجوزہ ترمیم میں نہ صرف بزرگ والدین کے بچوں بلکہ رشتہ داروں کو بھی جوڑا جائے گا۔ متاثرہ والدین اگر چاہیں گے تو وہ اپنا کیس پہلے ایس ڈی ایم کے سامنے پیش کرسکتے ہیں۔ ایس ڈی ایم کے فیصلے کے بعد ایسے بچوں کو وہ اپنی ملکیت سے بے دخل کرسکتے ہیں جو ان کی دیکھ بھال نہیں کرتے یا انہیں ہراساں کرتے ہیں۔
Published: undefined
والدین اور بزرگ شہریوں کے مین ٹیننس اور ویلفئیر مینول-2014 میں ترمیم کے لئے ریاستی محکمہ قانون نے اس میں مجوزہ ترمیم کا مسودہ تیار کر کے حکومت کو بھیج دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اگلی کابینہ میٹنگ میں اسے منظوری فراہم کرنے کے بعد ریاست میں اسے نافذ کیے جانے کا امکان ہے۔
Published: undefined
ملحوظ رہے کہ یہ مینول سال 2014 سے ریاست میں نافذ العمل ہے لیکن حکومت نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔عمر رسیدہ والدین و بزرگ شہریوں کے املاک کے تحفظ کے لئے کسی قسم کا کوئی تفصیلی ایکش پلان تیار نہیں کیا گیا۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے سامنے والدین کی نافرمانی اور انہیں ان کی اولاد کے ذریعہ ستانے و ہراساں کرنے کے متعدد معاملات پہنچے جس کے بعد عدالت نے حکومت کو اسے مزید فعال بنانے کا حکم دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined