آر ایس ایس کے طلبہ ونگ اے بی وی پی کے کارکنان کی طرف سے رام نومی کے موقع پر نان ویج کھانے پر جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی کے ایک دن بعد کاویری ہاسٹل کے صدر نوین کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’اے بی وی پی کے کارکنان نے پہلے تشدد کیا اور پھر تشدد کو رام نومی کی پوجا میں خلل ڈالنے سے جوڑنے کی کوشش کی۔‘‘ نوین کمار نے واضح الفاظ میں اس بات کی تردید کی ہے کہ کسی نے رام نومی کی پوجا میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اے بی وی پی کارکنان نے پوجا کی اجازات ہی نہیں لی تھی۔
Published: undefined
این ایس یو آئی کے ذمہ دار نوین کمار نے کہا کہ ’’ضوابط کے مطابق، طلباء کو کسی بھی تقریب کے انعقاد کے لیے انتظامیہ سے اجازت لینا ضروری ہے۔ اس معاملے میں اے بی وی پی کارکن کی طرف سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ کسی نے اعتراض نہیں کیا، کیونکہ رام کی پوجا کرنا ہمارے عقیدے سے جڑا مسئلہ ہے۔‘‘ قومی آواز کو معلوم ہوا ہے کہ کاویری ہاسٹل کے وارڈن گوپال پریہار نے بھی رام نومی پوجا کی اجازت نہیں دی ہے۔
Published: undefined
پی ایچ ڈی کر رہے ایک طالب علم نے بتایا کہ "پہلے، انہوں نے بغیر اجازت پوجا کا اہتمام کیا، پھر انہوں نے تقریباً 2 بجے کاویری کے گیٹ پر دکاندار پر حملہ کیا، پھر شام کو اس وقت کاویری ہاسٹل کے طلباء پر حملہ کر دیا جب مینو کو لے کر وارڈن اور طلباء کے درمیان میٹنگ چل رہی تھی۔
Published: undefined
پی ایچ ڈی کے طالب علم کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے نوین کمار نے قومی آواز کو بتایا کہ ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو آئندہ ماہ کے لئے کھانے کے مینو پر فیصلہ لیا جاتا ہے۔ یہ الزام لگاتے ہوئے کہ اے بی وی پی کے طلباء جھوٹ پھیلا رہے ہیں نوین کمار نے کہا، ’’پورے مہینے کے مینو کا فیصلہ میس سکریٹری کرتا ہے جو ایک منتخب نمائندہ ہوتا ہے۔‘‘ نوین کمار نے مزید وضاحت کی کہ ’’یہ بہت جمہوری ہے... ہر ہاسٹل کے مینو کا فیصلہ مہینے کے شروع میں تبادلہ خیال کے بعد کیا جاتا ہے۔ ہم پر کوئی چیز مسلط نہیں ہوتی۔ جو لوگ نان ویج کھانا چاہتے ہیں وہ نان ویج کھاتے ہیں، جو ویج نہیں کھانا چاہتے ہیں وہ ویج کھاتے ہیں اور یہ سب طلباء کی مرضی پر ہے۔ ہاسٹل میں دونوں قسم کے کھانے پیش کئے جاتے ہیں‘‘۔
Published: undefined
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ’’یہ تنازعہ جے این یو کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرنے کے لئے تیار کیا گیا تھا "نوین نے مزید کہا، "یہ پہلی بار نہیں ہے کہ جے این یو میں نوراتری پر نان ویج کھانا پیش کیا جا رہا ہو۔ چونکہ وہ (اے بی وی پی) ہنگامہ کھڑا کرنا چاہتے تھے اس لئے انہوں نے ایسا کیا‘‘۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ اتوار کی رات کاویری ہاسٹل میں مختلف ہاسٹلوں سے اے بی وی پی کے کارکنان کے جمع ہونے کے بعد دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپ شروع ہوگئی تھی۔ پولیس کے مطابق واقعے میں چھ طالب علم زخمی ہوئے، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم طلباء نے دعویٰ کیا ہے کہ زخمی طلباء کی تعداد پولیس کی رپورٹ سے کہیں زیادہ ہے۔ تشدد میں بائیں بازو کی تنظیموں نے دعویٰ کیا کہ ان کے تقریباً 50 ارکان زخمی ہوئے ہیں جبکہ اے بی وی پی نے کہا کہ اس کے تقریباً دس افراد زخمی ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز