گیا: بہار میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں گیا کے ووٹروں نے ایک بے مثال فیصلہ لیتے ہوئے گیا میونسپل کارپوریشن علاقے میں 40 سال سے جھاڑو دینے والی خاتون کو ڈپٹی میئر کی کرسی پر بٹھا دیا۔ کہا جاتا ہے کہ گیا میں صفائی کا پیغام دینے والی چنتا دیوی نے اپنے سر پر گندگی اٹھانے کا کام بھی کیا ہے۔
Published: undefined
چنتا دیوی بھلے ہی پڑھی لکھی نہ ہوں لیکن انہوں نے پورے علاقے کو صفائی کا ایسا سبق سکھایا کہ لوگ ان کے مداح بن گئے۔ چنتا گزشتہ 40 سالوں سے میونسپل کارپوریشن میں صفائی ملازم کے طور پر کام کر رہی تھی۔ روزانہ کچرا اٹھانے اور جھاڑو دینے والی چنتا دیوی اب سبزی فروخت کرنے کا کرتی تھیں۔ اس بار گیا میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر کا عہدہ ریزرویشن ہونے کی وجہ سے چنتا دیوی میدان میں اتریں اور اور عوام کی مکمل حمایت سے ریکارڈ تعداد میں ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔
Published: undefined
گیا کے سابق ڈپٹی میئر موہن سریواستو کا کہنا ہے کہ چنتا دیوی نے گیا میں میلا (انسانی غلاظت) ڈھونے کا کام بھی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میلا ڈھونے والی والی خاتون نے ڈپٹی میئر کے عہدے کا الیکشن جیت کر تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے باشندگان غریبوں کی مدد کر کے انہیں معاشرے میں آگے لے جانے کا کام کرتے ہیں۔
Published: undefined
سریواستو نے کہا کہ جس طرح بھگوتی دیوی سر پر ٹوکری لے کر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئی تھیں، میلا ڈھونے والی چنتا دیوی نے بھی اسی طرح ڈپٹی میئر کا عہدہ حاصل کر لیا۔ چنتا دیوی نے نکیتا راجک کو 27 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دی ہے۔
Published: undefined
چنتا دیوی کے شوہر کا انتقال ہو چکا ہے لیکن انہوں نے شہر کو صاف ستھرا رکھنے کا اپنا کام کبھی نہیں چھوڑا۔ انہوں نے اپنی ذمہ داری پوری دیانتداری سے ادا کی اور لوگوں کے دلوں میں اپنا مقام بنایا۔ آج اسی کا نتیجہ ہے کہ ڈپٹی میئر کی کرسی تک پہنچ کر عوام نے یہ پیغام بھی دیا کہ جمہوریت میں جھاڑو دینے والا بھی اعلیٰ عہدے تک پہنچ سکتا ہے۔
Published: undefined
انتخاب میں ملنے والی حمایت سے ممنون چنتا نے جذباتی انداز میں کہا کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ یہاں تک کا سفر طے کر پائیں گی۔ وہ کہتی ہیں کہ لوگ اتنی عزت دیں گے، سوچا نہیں تھا۔ اگر آپ اپنا کام کرتے رہیں تو عوام بھی آپ کی عزت کرتی ہے۔ وہ جس دفتر میں جھاڑو دینے کا کام کرتی تھی، اب وہیں سے بیٹھ کر شہر کی صفائی کا منصوبہ خود بنائیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined