پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جلد شروع ہونے والا ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ اجلاس 25 نومبر سے 23 دسمبر تک چلے گا۔ ممکنہ طور پر 25 نومبر سے شروع ہونے والے اس اجلاس میں اسپیشل جوائنٹ میٹنگ ’سنویدھان سدن‘ (پرانے پارلیمنٹ ہاؤس) کے سنٹرل ہال میں منعقد کیے جانے کے امکانات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ اسی جگہ پر 1949 میں آئین کو پیش کیا گیا تھا۔ بعد ازاں اس کا نفاذ 26 جنوری 1950 کو ہوا تھا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ پہلے 26 نومبر کو قومی یومِ قانون کی شکل میں منایا جاتا تھا، لیکن 2015 میں مودی حکومت نے اسے ’یومِ آئین‘ کی شکل میں منانے کا اعلان کیا، جس میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی 125ویں جینتی پر انھیں یاد کیا گیا۔ اب ذرائع کے حوالے سے جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس میں بتایا جا رہا ہے کہ آئین کی اہمیت کو نشان زد کرنے کے لیے وسیع منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اس کے تحت ڈاکیومنٹری بنانا، دستور ساز اسمبلی کے مباحث کا تقریباً 2 درجن زبانوں میں ترجمہ کرنا اور پبلک ریلیوں کا انعقاد شامل ہے۔
Published: undefined
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ این ڈی اے اور انڈیا اتحاد دونوں ہی خود کو آئین کا محافظ اور مرید کی شکل میں پیش کرتے رہے ہیں۔ کانگریس کی قیادت والے انڈیا بلاک نے تو بی جے پی کی قیادت والے اتحاد پر آئین اور آئینی اقدار کو تباہ کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات اور پھر اس کے بعد مختلف ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس لیڈران نے خاص طور سے آئین کی کتاب لہراتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اس میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔ خصوصاً راہل گاندھی اکثر انتخابی ریلیوں میں آئین کی کتاب عوام کو دکھا کر اس کی حفاظت کا عزم ظاہر کرتے رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined