بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اتل رائے کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کرانے والی 24 سالہ متاثرہ نے کل دم توڑ دیا۔ اس سے پہلے 16 اگست کو متاثرہ اور اس کے ساتھی نے سپریم کورٹ کے سامنے خود کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا لی تھی اور متاثرہ کے ساتھی کا 21 اگست کو انتقال ہو گیا تھا، جبکہ خود متاثرہ کا کل انتقال ہوگیا، خود سوزی کے بعد دونوں کا اسپتال میں علاج چل رہا تھا۔
Published: undefined
خبر کے مطابق غازی پور ضلع کی طالبہ اپنے ایک دوست کے ساتھ 16 اگست کو دہلی آئی تھی۔ اسی دن خود کو آگ لگانے سے پہلے انہوں نے فیس بک پر ایک لایئو ویڈیو کیا، جس میں متاثرہ نے پولیس افسران اور عدلیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اتل رائے کے خلاف سال 2019 میں عصمت دری کا معاملہ درج کرایا تھا۔
Published: undefined
روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ سے بات کرتے ہوئے بلیا میں رہنے والے متاثرہ کے والدین نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ وہ دہلی کب گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس نے ہمیں اپنے معاملے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ ہم اس کی مدد کرنا چاہتے تھے لیکن اس نے کہا کہ وہ سنبھال لے گی۔ رکن پارلیمنٹ اور ان کے ساتھی 2019 سے اسے پریشان کر رہے تھے، وہ چاہتے تھے کہ ہم کیس واپس لے لیں، لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا۔ ان کے پاس کچھ ویڈیو تھے اور ہمیں دھمکایا تھا، لیکن ہماری بیٹی نے کہا کہ وہ لڑے گی۔ وہ گھر پر ہی تھی لیکن کبھی پولیس پوچھ تاچھ کے لئے نہیں آئی۔‘‘
Published: undefined
دوسری جانب اتر پردیش حکومت نے معاملہ کی جانچ کے لئے کمیٹی تشکیل کر دی ہے۔ واضح رہے متاثرہ نے سال 2019 میں بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اتل رائے پر عصمت دری کا الزام لگاتے ہوئے وارانسی کے لنکا تھانہ میں کیس درج کرایا تھا۔ خبر کے مطابق متاثرہ کا الزام تھا کی اتل رائے نے اپنے فلیٹ میں اس کے ساتھ عصمت دری کی تھی اور ویڈیو بنا لیا تھا۔ واضح رہے اس معاملہ میں رکن پارلیمنٹ اتل رائے جیل میں بند ہیں۔
Published: undefined
رکن پارلیمنٹ کے بھائی پون کمار سنگھ نے مجسٹریٹ کی عدالت میں متاثرہ اور اس کے ساتھی کے خلاف گروہ بنا کر ہنی ٹریپ اور جال سازی کی شکایت کی تھی۔ پون نے الزام لگایا تھا کہ دونوں مل کر سیاست سے جڑے لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا کر پیسہ وصولی کر تے ہیں۔ اس کے بعد پولیس نے متاثرہ اور اس کے ساتھی کے خلاف کارروائی شروع کر دی تھی۔ دونوں نے بعد میں سپریم کورٹ کے سامنے خود سوزی کرنے کی کوشش کی تھی جس میں دونوں بری طرح جھلس گئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز