سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے محرم کے ماتمی جلوسوں کے دوران عزاداروں کے خلاف طاقت کے 'غیر ضروری' استعمال کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رویہ ایک مہذب معاشرے کے شایان شان نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ "عزاداروں کے خلاف طاقت کے غیر ضروری استعمال بشمول پیلٹ بندوقوں سے کی جانے والی فائرنگ کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ یہ بے مثال کریک ڈاؤن ایک مہذب معاشرے کے شایان شان نہیں ہے۔"
Published: 31 Aug 2020, 6:29 PM IST
دریں اثنا نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر کشمیر ناصر اسلم وانی نے اپنے ایک بیان میں عاشورہ کے جلوسوں پر بقول ان کے طاقت کے بے تحاشہ اور بلا جواز استعمال اور عزاداروں پر پیلٹ گنوں کے دہانے براہ راست کھولنے کی شدید اور پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ظلم و تشدد کی تمام حدیں پار کردی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے کشمیر میں عزاداروں کے خلاف طاقت کے استعمال اور ان پر پیلٹ اور ٹیئر گیس شلنگ کی گئی، دنیا میں اس کی کوئی بھی مثال نہیں ملتی۔ محرم کے ایام اور خصوصاً یوم عاشورہ پر عزاداروں کے خلاف طاقت کا استعمال، ٹیئر گیس شلنگ اور فائرنگ ناقابل قبول ہے۔
Published: 31 Aug 2020, 6:29 PM IST
انہوں نے کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے سخت ترین لاک ڈاﺅن کے بیج بھی پروگراموں کا انعقاد کیا جن میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی، لیکن ان پروگراموں کے انعقاد پر نہ تو کسی نے روک لگائی اور نہ ان پروگراموں کے شرکاء کے خلاف طاقت کا استعمال کیا گیا لیکن کشمیر میں عزاداروں کے خلاف بے تحاشہ طاقت کا استعمال کیا گیا، جنہوں نے کووڈ-19 کی احتیاطی تدابیر پر بھر پور عمل کر کے جلوس نکالنے کی کوشش کی۔ ایسے میں یہ سوال ابھر کر سامنے آتا ہے کہ کشمیری مسلمانوں کے ساتھ یہ دوہرا معیار کیوں؟ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ کس کی ایما پر کشمیر میں عزاداروں کے خلاف طاقت کا بے تحاشہ استعمال کیا گیا۔
Published: 31 Aug 2020, 6:29 PM IST
ناصر اسلم وانی نے اُن عناصر کے خلاف بھی سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جو بقول ان کے دلی میں بیٹھ کر بھگوا جماعتوں کے ایجنڈا پر عمل پیرا ہوکر کشمیر میں عزاداروں کے خلاف بے تحاشہ طاقت کے استعمال کو فرقہ وارانہ رنگت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Published: 31 Aug 2020, 6:29 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Aug 2020, 6:29 PM IST