آج پارلیمنٹ میں ایک طرف مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن بجٹ پیش کر رہی تھیں، اور دوسری طرف شیئر مارکیٹ میں کہرام والے حالات پیدا ہو رہے تھے۔ جیسے جیسے وزیر مالیات کی بجٹ تقریر آگے بڑھ رہی تھی، ویسے ویسے شیئر مارکیٹ میں اتھل پتھل بڑھتی جا رہی تھی اور آخر میں نتیجہ یہ ہوا کہ بی ایس ای کا اہم انڈیکس سنسیکس تقریباً 1200 پوائنٹس تک گر گیا۔ سنسیکس ہی نہیں، نفٹی پر بھی مرکزی بجٹ 2024 کا منفی اثر پڑا ہے۔ کاروباری سیشن کے دوران نفٹی 1 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ کاروبار کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
Published: undefined
ماہرین کا کہنا ہے کہ عام بجٹ شیئر مارکیٹ کے لحاظ سے مضر ثابت ہونے والا ہے، اور شیئر بازار میں مزید بڑی گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ نفٹی جہاں ایک فیصد کی گراوٹ کے ساتھ کاروبار کر رہا ہے، وہیں سنسیکس میں فی الحال ڈیڑھ فیصد کی گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ملک کی سب سے بڑی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز کے شیئر میں 2 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ درج کی گئی ہے، جبکہ ایس بی آئی کے شیئر میں تقریباً 2 فیصد اور ایل اینڈ ٹی کے شیئر میں 4 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔
Published: undefined
بامبے اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) کا اہم انڈیکس سنسیکس تقریباً 1200 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 79224.32 پوائنٹس پر آ گیا ہے۔ یہ انڈیکس صبح 80724.30 پوائنٹس پر اوپن ہوا تھا جو پہلے اوپر چڑھا، اور پھر جب گرنا شروع ہوا تو نیچے کی طرف ہی بڑھتا چلا گیا۔ دوسری طرف نفٹی 232.65 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 24276.60 پوائنٹس پر کاروبار کرتا ہوا دکھائی دیا۔ نفٹی آج صبح 24568.90 پوائنٹس پر اوپن ہوا تھا۔
Published: undefined
شیئر بازار میں اس گراوٹ کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو کچھ ہی گھنٹوں میں تقریباً 10 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ سرمایہ کاروں کو نقصان اور فائدہ بی ایس ای کے مارکیٹ کیپ سے جڑا ہوا ہوتا ہے۔ ایک دن پہلے بی ایس ای کا مارکیٹ کیپ 44832227.50 کروڑ روپے تھا، جو کاروباری سیشن کے دوران 43836540.32 کروڑ روپے رہ گیا۔ اس کا مطلب ہے کہ سرمایہ کاروں کو تقریباً 10 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ موجودہ وقت میں بی ایس ای کا مارکیٹ کیپ 44328902.63 کروڑ روپے پر دکھائی دے رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined