قومی خبریں

دہلی ایئرپورٹ حادثے میں مرنے والا ٹیکسی ڈرائیور اپنے گھر کا اکلوتا کمانے والا تھا

بارش کی وجہ سے ایئرپورٹ کے ٹرمینل-1 کی چھت گرنے سے ٹیکسی ڈرائیور کی موت ہو گئی تھی۔ روہنی کے وجے وہار کے رہنے والے رمیش کمار اپنے خاندان میں اکلوتے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی ایئرپورٹ  ٹرمینل 1 کا حادثہ / آئی اے این ایس</p></div>

دہلی ایئرپورٹ ٹرمینل 1 کا حادثہ / آئی اے این ایس

 

دہلی میں شدید بارش کی وجہ سے 28 جون کو ہوائی اڈے کے ٹرمینل-1 کی چھت گرنے سے ایک ٹیکسی ڈرائیور کی موت ہو گئی تھی۔ مرنے والے کا نام رمیش کمار تھا۔ جس کار میں وہ بیٹھا تھا اس پر عین درمیان لوہے کی ایک شہتیر گر گئی تھی، جس میں وہ دب گیا تھا۔ حادثے کے بعد اسے ہوائی اڈے کے قریب میدانتا اسپتال لے جایا گیا لیکن اس وقت تک اس کی موت ہو چکی تھی۔ اسپتال کے ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا تھا۔

Published: undefined

45 سالہ رمیش کمار کی موت سے اس کے اہلِ خانہ صدمے سےدوچار ہیں۔ دہلی کے روہنی کے وجے وہار کا رہنے والا رمیش کمار اپنے خاندان میں اکلوتے کمانے والا تھا۔ اس کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ غم میں ڈوبے ہوئے بیٹے رویندر کا کہنا ہے کہ ہم سوچ بھی نہیں پا رہے ہیں کہ والد کے بغیر ہمارا گزر بسر کیسے ہوگا۔ رویندرنے بتایا کہ اسے صبح 8.30 بجے فون آیا کہ اس کے والد بے ہوش ہوگئے ہیں اور انہیں اسپتال لے جایا گیا ہے۔ جب وہ ایئرپورٹ پہنچ کر پولیس کے پاس گیا تو وہ اسے گھروالوں کے ساتھ تھانے لے گئے اور شام 4 بجے تک انہیں وہاں رکھا۔ اس کے بعد پولیس انہیں اسپتال لے گئی لیکن یہ نہیں بتایا کہ رمیش کمارکی موت ہوگئی ہے۔ 2-3 گھنٹے انتظارکے بعد کہا گیا کہ اگلے دن آکر پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لے جائیں۔

Published: undefined

رمیش کمار کے اہل خانہ کا دکھ اس بات سے مزید بڑھ گیا ہے کہ اس کی دو بیٹوں کی شادی ہونے والی ہے اور رمیش بیٹیوں کی شادی کے لیے پیسے جمع کر رہا تھا۔ گھر والے اب پریشان ہیں کہ وہ گھر کے اخراجات کیسے پورے کریں گے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ حادثے کی جوڈیشل انکوائری ہو اور انہیں مناسب معاوضہ ملے۔ واضح رہے کہ یہ واقعہ جمعہ کی صبح 5 بجے پیش آیا۔ صبح 3 بجے سے مسلسل بارش ہو رہی تھی۔ شدید بارش کی وجہ سے ٹرمینل 1 کے ڈیپارچر ایریا کے اوپر کی چھت گر گئی تھی، جس کے بعد یکے بعد دیگرے بیم گرنے لگے اور چھت کے نیچے کھڑی کئی کاریں دب گئیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined