سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستوں کی شادی کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواستوں پر کھلی عدالت میں سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ہم جنسی شادی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست گزار نے منگل (9 جولائی) کو سی جے آئی چندرچوڑ کی قیادت والی تین ججوں کی بنچ کے سامنے کھلی عدالت میں سماعت کا مطالبہ کیا۔ اس پر سی جے پی آئی نے صاف طور سے کہا کہ ایسا نہیں کیا جا سکتا۔
Published: undefined
کھلی عدالت میں سماعت کے بارے میں سی جے آئی نے سینئر وکیل این کے کول سے پوچھا کہ کھلی عدالت میں اس کا جائزہ کیسے لیا جا سکتا ہے؟ آپ جانتے ہیں کہ یہ چیمبر میں ہوتا ہے۔ بینچ کا کہنا ہے کہ نظرثانی درخواست پر فیصلہ چیمبر میں ہوتا ہے اور آئینی بنچ سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست کے میرٹ پر غور کرے گا۔ سی جے آئی نے کہا کہ نظرثانی درخواستوں کی کھلی عدالت میں سماعت کی جائے یا نہیں اس کا فیصلہ بھی چیمبر میں جج کرتے ہیں۔ نظرثانی درخواست کی سماعت سی جے آئی چندرچوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بنچ کرے گی، جس میں جسٹس سنجیو کھنہ، ہیما کوہلی، بی وی ناگرتنا اور پی ایس نرسمہا شامل ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کی پانچ ججوں کی بنچ کے دو جج جسٹس رویندر بھٹ اور ایس کے کول 2023 میں ریٹائر ہو چکے ہیں۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اکتوبر میں ہم جنس پرستوں کی شادی کے حوالے سے اپنا فیصلہ سنایا تھا۔ اس معاملے میں درخواست گزاروں میں سے ایک ایڈوکیٹ ادت سود نے اکتوبر 2023 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز