این سی آر میں فضائی آلودگی پر سپریم کورٹ نے سخت رخ اختیار کر لیا ہے۔ عدالت نے پرالی جلانے کے معاملے میں پنجاب اور ہریانہ کے چیف سکریٹری کو طلب کرتے ہوئے دونوں ریاستوں کو قانون توڑنے والوں کے خلاف مقدمہ نہیں چلانے پر سخت پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ پنجاب اور ہریانہ نے گزشتہ تین برسوں میں قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر صرف معمولی جرمانہ لگایا ہے جس سے یہ لوگ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئے ہیں اور نتیجہ کے طور پر فضائی آلودگی میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
Published: undefined
معاملے کی سماعت کر رہے جسٹس ابھئے ایس اوک، جسٹس اے۔ جی۔ مسیح اور جسٹس اے۔ امان اللہ نے سی اے کیو ایم یعنی کمیشن فار ایئر کوالیٹی مینجمنٹ کو 'بغیر دانت' والا قرار دیا اور کہا کہ یہ اپنے ہی حکم کو نافذ نہیں کرا پایا۔
جسٹس اوک نے اس معاملے پر کہا ''پنجاب اور ہریانہ کی طرف سے کون پیش ہوا ہے؟ کمیشن کا کوئی بھی رکن فضائی آلودگی سے جڑے معاملے سے نپٹنے کے قابل نہیں ہے۔ حکم پر بالکل ہی عمل نہیں ہوا۔ ہمارے گزشتہ 10 جون کے حکم کو بھی دیکھیں۔ اب تک ایک بھی مقدمہ نہیں ہوا۔ سب کچھ صرف کاغذ پر ہے۔"
Published: undefined
وکیل نے جب کہا کہ اس سال 17 ایف آئی آر درج کیے گئے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ یہ سبھی بی این ایس کے کسی نظم میں ہوا ہے۔ اس نظم میں نہیں، جس کٰی ضرورت ہے۔ ہم بہت صاف صاف کہہ رہے ہیں آپ کو ایک ہفتہ کا وقت دیتے ہیں اور اگر عمل نہیں ہوا تو ہم چیف سکریٹری کے خلاف توہین کا حکم جاری کریں گے۔ آپ لوگوں کے خلاف مقدمہ کرنے سے شرما کیوں رہے ہیں؟
سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران اِسرو کا بھی ذکر کیا۔ عدالت نے کہا کہ اسرو آپ کو بتا رہا ہے کہ کہاں آگ لگی ہے لیکن آپ کہہ رہے ہیں کہ کچھ نہیں ملا۔ جسٹس اوک نے کہا کہ خلاف ورزی کے 191 معاملے تھے اور صرف معمولی جرمانہ لیا گیا ہے۔ ہریانہ نے پوری طرح سے عدالت کے حکم کو نظر انداز کیا ہے۔
Published: undefined
جسٹس اوک نے مزید کہا کہ یہ کوئی سیاسی معاملہ نہیں ہے۔ اگر چیف سکریٹری کسی کے کہنے پر کام کر رہے ہیں تو ہم انہیں بھی طلب کریں گے۔ اگلے بدھ ہم چیف سکریٹری کو ذاتی طور سے بلائیں گے اور سب کچھ سمجھائیں گے۔
سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کو بھی پرالی معاملے میں پھٹکار لگائی۔ عدالت نے پنجاب کے چیف سکریٹری کو 23 اکتوبر کو اس کے سامنے پیش ہونے اور حکم پر عمل نہیں کرنے کے لیے وضاحت دینے کو کہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined