نئی دہلی: وارانسی پر میں واقع گیان واپی مسجد کا سروے کرانے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی مسلم فریق کی دائر کی گئی عرضی پر سپریم کورٹ آج سماعت کرنے جا رہا ہے۔ مسلم فریق نے مسجد احاطہ کی ویڈیو گرافی کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ 1991 کے عبادت گاہ قانون میں وضع کردہ شقوں کے خلاف ہے۔ اس معاملہ پر آج جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ کی بنچ سماعت کر سکتی ہے۔
Published: undefined
قبل ازیں، سپریم کورٹ نے اس معاملہ پر 13 مئی کو سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی بنچ نے سروے کے فیصلہ پر اسٹے لگانے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا ’’ہم اس معاملے سے واقف نہیں ہیں، تو ہم حکم کیسے پاس کر سکتے ہیں؟‘‘ تاہم سپریم کورٹ نے کہا کہ متعلقہ دستاویزات کا مشاہدہ کرنے کے بعد اس معاملہ کو فہرست میں درج کیا جائے گا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں اس عرضی کو انجمن انتظامیہ مسجد وارانسی نے دائر کیا ہے۔ انتظامی کمیٹی نے اپنی عرضی میں الہ آباد ہائی کورٹ کے 21 اپریل کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ذیلی عدالت کے اس حکم کے خلاف دائر عرضی کو خارج کر دیا تھا، جس میں سول کورٹ نے سروے کا حکم دیا تھا۔
Published: undefined
دریں اثنا، ہندو فریق کی جانب سے مسجد احاطہ سے شیو لنگ برآمد ہونے کے دعوے کے درمیان سروے کے لئے مقرر کئے گئے اسسٹنٹ کورٹ کمشنر اجے پرتاپ مشر نے کہا ہے کہ رپورٹ ابھی صرف 50 فیصد تیار ہے۔ چونکہ رپورٹ مکمل نہیں ہے لہذا اسے ابھی عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا۔ ہم درخواست پیش کر کے عدالت سے مزید 3.4 دن کا وقت مانگیں گے۔
Published: undefined
قبل ازیں، گیان واپی سرے پر عدالت کی جانب سے مقرر کردہ خصوصی اسسٹنٹ کمشنر ایڈوکیٹ وشال سنگھ نے کہا ’’میں نے اپنی رپورٹ تیار کر دی ہے۔ مقررہ وقت پر رپورٹ داخل کر دی جائے۔ اگر تاخیر ہوگی تو دیکھا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined