قومی خبریں

سپریم کورٹ نے عبداللہ اعظم کی سزا پر روک لگانے سے کیا انکار

سپریم کورٹ نے بدھ کو ایک معاملے میں عبداللہ اعظم خان کی سزا پر عبوری روک لگانے سے انکار کر دیا، جس کے نتیجے میں وہ اس سال کے شروع میں اتر پردیش اسمبلی کے رکن کے طور پر نااہل ہو گئے تھے

<div class="paragraphs"><p>عبداللہ اعظم / آئی اے این ایس</p></div>

عبداللہ اعظم / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو ایک معاملے میں عبداللہ اعظم خان کی سزا پر عبوری روک لگانے سے انکار کر دیا، جس کے نتیجے میں وہ اس سال کے شروع میں اتر پردیش اسمبلی کے رکن کے طور پر نااہل ہو گئے تھے۔ جسٹس ایم ایم سندریش اور پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) لیڈر کی عرضی پر سماعت کی۔

Published: undefined

بنچ نے کہا کہ عدالت نابالغ سے متعلق رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ہمیں اس مرحلے پر کوئی عبوری حکم دینے کی کوئی وجہ نہیں ملتی۔ پہلے کے حکم کے مطابق، نابالغ سے متعلق رپورٹ کے بعد اہم معاملہ پوسٹ کیا جائے۔‘‘

خان کو اس سال فروری میں ایم ایل اے کے طور پر نااہل قرار دے دیا گیا تھا، اس کے کچھ دن بعد انہیں مراد آباد کی عدالت نے قصوروار ٹھہرایا تھا اور دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اپریل میں الہ آباد ہائی کورٹ نے ان کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

Published: undefined

خان کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل اور سینئر ایڈوکیٹ وویک تنکھا نے قبل ازیں سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا تھا کہ واقعہ کے وقت ان کا موکل نابالغ تھا اور کہا کہ کیس کی سماعت جوینائل جسٹس بورڈ کو کرنی چاہیے تھی۔ سپریم کورٹ نے ستمبر میں مرادآباد ڈسٹرکٹ کورٹ کو 2008 کے ایک مجرمانہ معاملے میں عبداللہ اعظم خان کے نابالغ ہونے کے دعوے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا۔

Published: undefined

ایس پی لیڈر اعظم خان اور ان کے بیٹے کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 341 (غلط طریقے سے روک تھام) اور 353 (سرکاری ملازم کو اس کی ڈیوٹی سے روکنے کے لئے حملہ یا مجرمانہ طاقت) کے تحت 2008 میں درج ایک 15 سال پرانے مجرمانہ کیس میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔

ان کی نااہلی کے بعد سوار اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب بھی ہوا۔ اپنا دل کے شفیق احمد انصاری نے یہ سیٹ جیتی۔ سپریم کورٹ نے پہلے کہا تھا کہ سوار اسمبلی سیٹ پر انتخاب ان کی درخواست کے نتائج سے مشروط ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined