نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی کی سماعت کے لیے کوئی مخصوص تاریخ دینے سے انکار کر دیا، جس میں کلاس رومز میں حجاب پہننے کی اجازت دینے کی ہدایت دینے کے لیے دائر کی گئی تمام عرضیوں کو خارج کر دیا تھا۔
Published: undefined
سینئر وکیل دیو دت کامت نے ایک عرضی گزار مسلم طالبہ کی طرف سے معاملہ کا تذکرہ کرتے ہوئے عرضی پر فوری فہرست کی درخواست کی۔ کامت نے اصرار کیا کہ امتحانات قریب آ رہے ہیں، لہذا عدالت اس معاملے پر فوری سماعت کرے۔
Published: undefined
چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ اس معاملہ کا امتحان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور معاملہ کو سنسنی خیز نہ بنائیں۔ دریں اثنا، کامت نے دلیل دی کہ لڑکیوں کو اسکولوں میں داخلہ نہیں دیا جا رہا ہے اور ان کا ایک سال ضائع ہو جائے گا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ 16 مارچ کو بھی سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی اس عرضی پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ مسلم خواتین کا حجاب پہننا اسلامی عقیدے میں مذہبی عمل کا حصہ نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز