نئی دہلی: ملک بھر میں کووڈ-19 کے سبب جان گنوانے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ فراہم کرنے اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی پالیسی وضع کرنے کے فیصلہ پر عمل درآمد نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کے تئیں ناخوشی کیا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ 11 ستمبر تک ہر حال میں رپورٹ پیش کرے۔
جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس انیردھ بوس کے بنچ نے کہا کہ ہم نے آپ کو کافی پہلے اس حوالہ سے حکم دیا تھا لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اب تو تیسری لہر کا خطرہ دن بدن سر پر منڈلانے لگا ہے۔
Published: 03 Sep 2021, 4:11 PM IST
عدالت نے کہا کہ کووڈ کے سبب جان گنوانے والوں کے لواحقین کو معاوضہ فراہم کرنے اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا فیصلہ 30 جون کو دیا گیا تھا لیکن اس پر تاحال عمل درآمد نہیں ہو سکی ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس طرح تو تیسری لہر بھی ختم ہو جائے گی اور حکومت کی پالیسی تیار ہی نہیں ہو پائے گی۔
Published: 03 Sep 2021, 4:11 PM IST
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی نے کورٹ کو بتایا کہ ہمیں افسوس ہے کہ ہم حلف نامہ داخل نہیں کر پائے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت دس دنوں کی مہلت فراہم کرے کیونکہ حکومت اس معاملہ پر لگاتار ماہرین سے تبادلہ خیال کر رہی ہے۔ تاہم عدالت نے اس مطالبہ کو نامنظور کر دیا اور 11 ستمبر تک اتھائے گئے اقدامات کی اطلاع فراہم کرنے کو کہا۔
Published: 03 Sep 2021, 4:11 PM IST
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 30 جون کو ایک اہم فیصلے میں کہا تھا کہ جن لوگوں کی موت کورونا سے ہوئی ہے ان کے اہل خانہ کو حکومت معاوضہ فراہم کرے۔ حکومت خود طے کرے کہ یہ معاوضہ کتنا ہونا چاہئے۔ تاہم عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا کہ کورونا سے ہونے والی اموات پر چار لاکھ کا معاوضہ نہیں دیا جا سکتا لیکن این ڈی ایم اے کو ایسا نظام تیار کرنے کو کہا گیا جو کووڈ سے مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کو کم از کم معاوضہ ادا کرے۔
Published: 03 Sep 2021, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Sep 2021, 4:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز