سپریم کورٹ نے آج سبھی ریاستوں سے حج کمیٹی کی صورت حال پر مکمل رپورٹ طلب کی ہے۔ ساتھ ہی ریاستوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ یہ تفصیلی جانکاری دو ہفتہ میں دیں۔ دراصل سپریم کورٹ سنٹرل حج کمیٹی کے سابق رکن حافظ نوشاد احمد اعظمی کی ایک عرضی پر سماعت کر رہی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ مرکزی و ریاستی حکومتیں حج کمیٹی ایکٹ 2002 کے سخت ضابطوں پر عمل نہیں کر رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ضابطوں کے مطابق کمیٹیوں کی تشکیل میں بھی حکومتیں ناکام رہی ہیں۔
Published: undefined
اس عرضی پر سماعت جسٹس ایس اے نذیر اور جسٹس جے کے ماہیشوری کی بنچ کر رہی ہے۔ اس بنچ نے جمعہ کے روز ریاستوں سے حج کمیٹی کی جو تفصیل جمع کرنے کی ہدایت دی ہے، اس میں کمیٹی کے اراکین کے نام بھی بتانے کو کہا ہے۔ ریاستوں کو حلف نامے کے ساتھ جانکاری دینے اور کمیٹیوں کے لوگوں کے نام خاص طور سے بتانے کی ہدایت ہے۔ عدالت عظمیٰ نے یہ ہدایت سینئر وکیل سنجے ہیگڑے کی دلیلیں سننے کے بعد دیں۔ عرضی دہندہ کی طرف سے ہیگڑے نے بنچ سے کہا کہ کئی ریاستوں نے تعمیل رپورٹ داخل نہیں کی ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت سے حج کمیٹی ایکٹ 2002 کے تحت مرکزی و ریاستی سطحی حج کمیٹیوں کی تشکیل کو لے کر مرکزی حکومت سے جواب مانگا تھا۔ سپریم کورٹ نے مرکز، وزارت خارجہ، حج کمیٹی آف انڈیا اور دیگر سے چھ ہفتہ میں جواب مانگا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز