قومی خبریں

سپریم کورٹ نے عآپ لیڈر ستیندر جین کی عبوری ضمانت میں 4 دسمبر تک توسیع کر دی

سپریم کورٹ نے جمعہ کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت درج ایک کیس میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنما ستیندر جین کو طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت دینے کے اپنے حکم میں 4 دسمبر تک توسیع کر دی

<div class="paragraphs"><p>ستیندر جین / آئی اے این ایس</p></div>

ستیندر جین / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت درج ایک کیس میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنما ستیندر جین کو طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت دینے کے اپنے حکم میں 4 دسمبر تک توسیع کر دی۔

جین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس ایس سی شرما کی بنچ کو بتایا کہ یہ معاملہ 28 نومبر کے بعد جسٹس اے ایس بوپنا کی سربراہی والی خصوصی بنچ کے سامنے درج دکھایا گیا۔

Published: undefined

اس کی سماعت کرتے ہوئے دو ججوں کی خصوصی بنچ کا حصہ جسٹس ترویدی نے کہا کہ ضمانت کی درخواست پر 5 دسمبر کو سماعت ہو سکتی ہے۔ تاہم، ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) ایس وی راجو کی عدم دستیابی کے پیش نظر، بنچ نے مذکورہ تاریخ پر معاملے کی سماعت 4 دسمبر کو مقرر کی۔

Published: undefined

انہوں نے واضح کیا کہ جسٹس بوپنا اور ترویدی پر مشتمل بنچوں کا معمول کا کام ختم ہونے کے بعد خصوصی بنچ اس دن ملاقات کرے گی۔ اس سے قبل کی سماعت میں کارروائی ملتوی کر دی گئی تھی اور عآپ لیڈر کو دی گئی عبوری ضمانت کو 24 نومبر تک جاری رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔

Published: undefined

رواں سال مئی میں سپریم کورٹ نے ابتدائی طور پر جین کو چھ ہفتوں کے لیے یہ کہتے ہوئے عبوری ضمانت دی تھی کہ ایک شہری کو حق ہے کہ وہ اپنے خرچ پر نجی اسپتال میں اپنی مرضی کا علاج کرائے لیکن اس نے کئی شرائط بھی عائد کی تھیں، جن میں میڈیا سے بات کرنا اور بغیر اجازت دہلی سے باہر جانا بھی شامل تھا۔

Published: undefined

اے اے پی لیڈر نے ای ڈی کے ذریعہ منی لانڈرنگ کے معاملات میں ضمانت کے لئے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا، جس میں ان کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کرنے کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ اپریل میں، دہلی ہائی کورٹ نے جین کی ضمانت کی عرضی کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ درخواست گزار ایک بااثر شخص ہے اور ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined