سپریم کورٹ نے 6 دسمبر کو سابق چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی کے خلاف عدالتی جانچ کرائے جانے سے متعلق ایک عرضی کو خارج کرنے کا فیصلہ سنایا۔ اس سلسلے میں عدالت عظمیٰ نے باضابطہ حکم بھی جاری کیا ہے۔ موجودہ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے بتایا کہ اگر عرضی دہندہ کسی فیصلہ سے مطمئن نہیں تھا تو اسے تصحیح شدہ عرضی (کیوریٹو پٹیشن) داخل کرنی چاہیے تھی۔ حالانکہ عرضی دہندہ کا کہنا تھا کہ اسے تصحیح شدہ عرضی پر اعتماد نہیں تھا۔ پھر عدالت نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ وہ اس معاملے میں کوئی مدد نہیں کر سکتی ہے۔
Published: undefined
دراصل عرضی دہندہ کا الزام تھا کہ سابق سی جے آئی گگوئی کی قیادت والی ایک بنچ نے اس کے کیس کو تاناشاہی انداز میں خارج کر دیا تھا۔ عرضی دہندہ کے مطابق محض 10 منٹ کی ہی سماعت کی گئی تھی اور کارپوریٹ باڈی کے حق میں فیصلہ سنا دیا گیا۔ اس معاملے میں عدالت کا کہنا تھا کہ لیبر کورٹ نے بھی عرضی دہندہ کے خلاف فیصلہ سنایا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined