نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سیکورٹی اور رازداری کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے زوم ایپلیکیشن کے استعمال پر پابندی کی درخواست کرنے والی ایک پی آئی ایل کو منگل کو بند کر دیا۔ سینئر وکیل اروند داتار نے جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے دلیل دی کہ مرکزی وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو درخواست کے استعمال میں کچھ غلط نہیں ملا ہے۔
Published: undefined
اروند داتار نے مزید کہا کہ بہت سے لوگ زوم کا استعمال کرتے ہیں اور اس کے خلاف پٹیشن نہیں ٹکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متعلقہ وزارت نے کہا کہ زوم استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں، اور پوچھا کہ صرف ہمیں ہی کیوں نشانہ بنایا گیا، ویب ایکس وغیرہ کو کیون نہیں۔ درخواست ہرش چوغ نے دائر کی تھی، جس میں سرکاری اور ذاتی مقاصد کے لیے زوم کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ درخواست گزار نے دلیل دی تھی کہ سافٹ ویئر کئی رازداری اور سیکورٹی خدشات کو جنم دیتا ہے۔
Published: undefined
ارومد داتار کی دلیل سننے کے بعد جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے اس معاملے کی کارروائی کو بند کر دیا۔ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں اضافی دستاویزات رکھنے کے لیے مداخلت کی درخواست پر غور کرنے سے بھی انکار کر دیا۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کچھ نوٹیفیکیشن جاری کیے ہیں کہ زوم کا استعمال نہ کیا جائے اور حکومت کو اب یہ کہنا چاہیے کہ زوم کا استعمال کرنا اچھا ہے۔
Published: undefined
بنچ نے کہا کہ اس نے قومی سلامتی کونسل سکریٹریٹ کی دسمبر 2020 میں زوم، وی سی پلیٹ فارم کے سیکورٹی فیچرز کے حوالے سے ہونے والے اجلاس پر غور کیا ہے اور اس دستاویز کے پیش نظر پٹیشن میں کچھ نہیں بچا۔ درخواست میں حکومت کو ایپ کے استعمال سے لاحق سیکورٹی خطرات کا تفصیلی تکنیکی مطالعہ کرنے کی ہدایت دینے کی بھی گزارش کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined