لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے میں رائے عامہ کو اپنے حق میں ہموار کرنے کے لیے ہر سیاسی پارٹی اپنی پوری طاقت جھونک رہی ہے۔ بہار کی جن سیٹوں پر انتخابات ہونے ہیں ان پر انتخابی مہم زوروں پر ہے۔ ایسے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی اپنے سوالات سے پی ایم مودی و این ڈی اے کے لیے لگاتار مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔ ایسا ہی مشکل سوال انہوں نے بہار کے بختیار پور میں ایک انتخابی جلسۂ عام کے دوران کیا ہے۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ ’’نریندر مودی جی، آپ لمبی لمبی تقریریں مت کیجئے، صرف اتنا بتا دیجئے کہ آپ نے بہار کے نوجوانوں کے لیے کتنا روزگار دیا ہے۔’’ پی ایم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’آپ نے 2 کروڑ نوجوانوں کو ملازمت دینے کی بات کی تھی، لیکن کسی کو بھی ملازمت نہیں دی۔ پہلے نوجوان فوج اور پبلک سیکٹر میں جا سکتے تھے لیکن نریندر مودی نے تمام راستے بند کر دیئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
کانگریس کے لیڈر نے اپنے خطاب میں فوج کی اگنی ویر اسکیم کے حوالے سے بھی پی ایم مودی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 4 جون کو انڈیا الائنس کی حکومت آ رہی ہے۔ حکومت بنتے ہی ہم اگنی ویر اسکیم کو ختم کر دیں گے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ انڈیا الائنس کی حکومت اس اگنی ویر اسکیم کو اس لیے ختم کرے گی کیونکہ یہ اسکیم فوج کی لائی ہوئی نہیں ہے بلکہ نریندر مودی نے اس اسکیم کو فوج پر تھوپا ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی لوک سبھا انتخاب میں انڈیا اتحاد کی کارکردگی کو لے کر انتہائی پُرجوش دکھائی دیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار اور اترپردیش میں انڈیا اتحاد کا طوفان آ رہا ہے۔ نریندر مودی ہندوستان کے وزیر اعظم نہیں بننے جا رہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ آئین کو بچانے کا الیکشن ہے، کیونکہ بی جے پی لیڈر کہتے ہیں کہ ہم آئین تبدیل کر دیں گے۔ مگر میں نریندر مودی اور ان کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی آئین کو ہاتھ نہیں لگا سکتا۔ اگر کوئی اسے بدلنے کی ہمت کرے گا تو پورا انڈیا اتحاد اس کے سامنے کھڑا ہوگا۔‘‘
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے اپنی تقریر کے دوران ایک بار پھر مودی حکومت پر سرمایہ داروں کی یکطرفہ حمایت کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی نے ارب پتیوں کی جیبوں میں پیسہ ڈالا اور ان پیسوں سے ارب پتیوں نے بیرون ملک کاروبار کیا۔ اس کا ملکی معیشت کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔‘‘ ساتھ ہی راہل گاندھی نے کہا کہ ’’جب ہم غریبوں کو پیسہ دیں گے تو وہ یہ رقم اپنے گاؤں اور شہروں میں خرچ کریں گے۔ اس سے اشیا کی مانگ بڑھے گی تو بند فیکٹریاں شروع ہو جائیں گی۔ پھر انہی فیکٹریوں میں ہندوستان کے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined