طیارہ میں تکنیکی خرابی کی خبریں گزشتہ کچھ مہینوں میں بڑی تعداد میں سامنے آئی ہیں۔ اس درمیان 15 اکتوبر کو ’آکسا‘ ایئرلائنز کے ایک طیارہ کو اس وقت ممبئی واپس لوٹنا پڑا جب پرواز کے دوران کیبن سے کچھ جلنے کی بو آئی۔ حالانکہ یہ کسی تکنیکی خرابی کے سبب نہیں تھا، بلکہ اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کسی پرندہ کے ٹکرانے سے یہ گڑبڑی ہوئی، لیکن ایک بڑا خطرہ ٹل گیا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق آکاسا ایئرلائنس کے ایک طیارہ کو پرواز بھرنے کے بعد واپس ممبئی واقع ایئرپورٹ پر لوٹنا پڑا۔ آکاسا ایئرلائنس کے بوئنگ میک وی ٹی-وائی اے ای طیارہ نے ہفتہ کو جب پرواز بھری تو اس کا انجن معمول کے مطابق کام کر رہا تھا۔ پھر جب پرواز کے دوران اچانک کیبن سے کچھ جلنے کی بو آنے لگی تو فوراً طیارہ واپس ممبئی ایئرپورٹ پر اتارنے کا فیصلہ لیا گیا۔ طیارہ بنگلورو کے لیے جا رہا تھا جسے واپس ممبئی میں اتارا گیا اور جانچ کرنے پر پتہ چلا کہ کوئی پرندہ ٹکرا گیا تھا جس نے مشکل حالات پیدا کر دیئے۔ انجن میں پرندہ کے کچھ باقیات پائے گئے ہیں، اور اچھی بات یہ ہے کہ سبھی مسافر محفوظ ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ’آکاسا ایئرلائنس‘ اس شعبہ میں قدم رکھنے والی نئی کمپنی ہے۔ دراصل ہندوستان کے آنجہانی سرمایہ کار اور شیئر کاروباری راکیش جھن جھن والا اور ان کے کنبہ کی آکاسا ایئرلائنس میں سب سے زیادہ تقریباً 45 فیصد حصہ داری ہے۔ رواں سال ہی جھن جھن والا کا انتقال ہوا تھا، اور اس سے کچھ ہی دن قبل 7 اگست کو آکاسا ایئر کی پہلی پرواز دیکھنے کو ملی تھی۔ آکاسا کی یہ پہلی پرواز ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے سے گجرات کے احمد آباد کے لیے روانہ ہوئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined