جوشی مٹھ میں تقریباً ڈیڑھ ماہ سے لگاتار ہو رہے زمین دھنساؤ کے سبب حالات دن بہ دن مزید سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔ ایک طرف جہاں لوگوں کے گھر ایک طرف جھکتے جا رہے ہیں، تو دوسری طرف زمین دھنساؤ کی وجہ سے بدری ناتھ شاہراہ کی حالت بھی خراب ہو گئی ہے۔ پیر کے روز اچانک ریلوے گیسٹ ہاؤس کے پاس شاہراہ پر تقریباً 10 فیٹ گہرا گڈھا ہو گیا ہے جس سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی۔ خبر ملنے پر بارڈر روڈ سنگٹھن نے مزدوروں کی مدد سے گڈھے کو بھر دیا۔ گڈھا اتنا گہرا تھا کہ اسے بھرنے میں تقریباً نصف ٹرک پتھر، سیمنٹ اور کنکریٹ لگی۔ اس کے بعد تحصیلدار نے شاہراہ کا جائزہ لیا۔ قابل ذکر ہے کہ شاہراہ پر اس سے پہلے مارواڑی ہوٹل کے پاس بھی گڈھا ہو گیا تھا۔
Published: undefined
بی آر او کی کمان افسر میجر آئینہ نے بتایا کہ گڈھا خشک تھا۔ یہاں آدھے ٹرک پتھر کا بھراؤ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی سیمنٹ اور کنکریٹ سے سڑک کو برابر کیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ شاہراہ پر جہاں جہاں زمین کا دھنساؤ ہو رہا ہے، وہاں مرمت کا کام کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
تحصیل دار روی شاہ نے تحصیل ٹیم کے ساتھ جوشی مٹھ سے مارواڑی تک بدری ناتھ ہائیوے کا جائزہ لیا۔ انھوں نے اس دوران جگہ جگہ پڑے شگاف کو دیکھا۔ تحصیلدار نے بارڈر روڈ سنگھٹن کے افسران کو چار دھام یاترا شروع ہونے سے پہلے ہائیوے کو درست کرنے کے لیے کہا۔ تحصیلدار روی شاہ نے بتایا کہ ہائیوے پر کئی مقامات پر زمین کا دھنساؤ ہو رہا ہے۔ ہائیوے کی جائزہ رپورٹ ایڈمنسٹریشن کو بھیج دی گئی ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف زمین کے دھنساؤ سے سب سے زیادہ متاثرہ سنھدھار وارڈ میں اب بھی مکان دھنس رہے ہیں۔ یہاں کئی مکانات کی چھت، آنگن اور کمرے دھنس گئے ہیں، جبکہ قبل میں ایک مندر بھی زمین کے دھنساؤ کی وجہ سے متاثر ہوا تھا۔ سنھدھار وارڈ کے متاثرہ علاقہ میں چار رہائشی عمارتیں ’ڈینجر زون‘ میں ہیں۔ ان مکانات کی چھت اور آنگن دھنس گئے ہیں۔ باتھ روم اور کچن بھی ترچھے ہو گئے ہیں۔
Published: undefined
آفت متاثرہ ہریش لال، بلمتی دیوی اور کنہیا لال نے بتایا کہ علاقہ میں لگاتار زمین دھنسنے کا معاملہ سامنے آ رہا ہے۔ ہمارے مکانات ہماری آنکھوں کے سامنے ہی ٹوٹ رہے ہیں۔ رات کو راحتی کیمپوں میں رہنے کے بعد دن میں ایک بار اپنے گھروں کو دیکھنے ہم ضرور پہنچتے ہیں۔ کئی مکانات کی چھت ٹوٹ گئی ہے، تو کئی کے آنگن دھنس گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined