قومی خبریں

نہیں تھم رہا دھمکیوں کا سلسلہ، آج بھی 25 سے زائد پروازوں کو بم سے اڑانے کی ملی دھمکی، سیکورٹی سخت

ایئرلائنس نے جاری پریس بیان میں کہا کہ ہمارے سخت پروٹوکول کے مطابق سبھی ضروری ترکیبیں کی جا رہی ہیں اور ہم متعلقہ افسران کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>طیارہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

طیارہ، تصویر آئی اے این ایس

 

طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ جمعہ کے روز بھی 25 سے زائد پروازوں میں بم دھماکہ کی دھمکی ملی، حالانکہ اب تک کسی بھی طیارہ میں دھماکہ خیز مادہ نہیں ملا ہے۔ یعنی افواہ پھیلانے کا سلسلہ روزانہ جاری ہے جس سے مسافروں کے ساتھ ساتھ ایئرلائنس ملازمین کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ آج انڈیگو، وستارا، اسپائس جیٹ کی 7-7 اور ایئر انڈیا کی 6 پروازوں میں دھماکہ کرنے کی خبر ملی تھی جو افواہ ثابت ہوئی ہے۔

Published: undefined

انڈیگو ایئرلائنس کی جن پروازوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی ہے، ان میں 6ای11 (دہلی-استنبول)، 6ای58 (جدہ-ممبئی)، 6ای17 (ممبئی-استنبول)، 6ای108 (حیدر آباد-چنڈی گڑھ)، 6ای133 (پونے-جودھ پور)، 6ای87 (کوزیکوڈ-دمام) اور 6ای2099 (اودے پور-دہلی) شامل ہیں۔

Published: undefined

تازہ دھمکیوں کے بعد ایئرلائنس نے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا کہ ہمارے سخت سیکورٹی پروٹوکول کے مطابق سبھی ضروری ترکیبیں کی جا رہی ہیں اور ہم متعلقہ افسران کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہمارے صارفین اور ملازمین کی سیکورٹی ہماری اعلیٰ ترجیحات میں شامل ہے۔ اس وقت کسی بھی عدم سہولت کے لیے بے حد افسوس ہے اور صارفین کی سمجھداری قابل تعریف ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ 24 اکتوبر کو 85 سے زائد پروازوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں ملی تھیں اور سبھی افواہ ثابت ہوئی تھیں۔ ان میں ایئر انڈیا کی 20 پروازیں، انڈیگو کی 20 پروازیں، وستارا کی 20 پروازیں اور اکاسا کی 25 پروازیں شامل تھیں۔ گزشتہ دو ہفتوں میں اس طرح کی تقریباً 250 دھمکیاں مل چکی ہیں۔ ان میں بیشتر دھمکیاں سوشل میڈیا کے ذریعہ دی گئی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے میٹا اور ایکس سے کہا ہے کہ اس معاملے میں وہ ضروری تعاون کریں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined