نئی دہلی: درالحکومت میں معنقد قومی قبائلی فیسٹیول میں چھتیس گڑھ کے قبائلیوں کے ذریعہ بنائے گئے مہوا کے لڈو اپنی خوشبو بکھیر رہے ہیں وہیں لال چینٹی کی چاپڑا چٹنی بھی مہمانوں کے درمیان توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ ٹرائیفیڈ نے دہلی کے آئی این اے واقع دہلی ہاٹ میں قومی قبائلی فیسٹیول -2021 کا انعقاد کیا ہے۔ فیسٹیول میں چھتیس گڑھ کے قبائلی طبقے نے دستکاری کے سامان ، آرٹ ورک ، پینٹنگز ، ملبوسات اور زیورات کی نمائش کی ہے۔ اس کے علاوہ نامیاتی کھانے کی مصنوعات اور بستر کے مختلف کھانوں کے اسٹال لگائے گئے ہیں۔
Published: undefined
دہلی ہاٹ میں آنے والے بیشتر افراد ان اسٹالوں پر گھوم رہے ہیں۔ لوگ بستر اسٹال میں مہووا سے بنی مختلف مصنوعات کو بہت پسند کرتے ہیں۔ لوگ مزید کھانے پینے کی اشیا خرید رہے ہیں جیسے مہوا لڈو، مہووا حلوا، اور چٹنی سے بنی کوکیز۔ چھتیس گڑھ میں دانت واڈا کی خواتین کی مدد کرنے والی تنظیم کی ایک رکن سنگیتا مانڈوی نے کہا کہ مہوا کا پھل صحت کے لحاظ سے غذائیت کے عناصر سے مالا مال ہے۔ وٹامن اے کی وافر مقدار کی وجہ سے، مہوا میں وٹامن سی آنکھوں کی روشنی اور جلد کے امراض میں موثر ہے۔ ایک ہی وقت میں، آئرن کی زیادتی کی وجہ سے، جسم میں خون کی مقدار میں اضافے کے علاوہ، جسم میں توانائی، ذہنی تناؤ، دل کی بیماری، بھوک میں اضافہ اوراضافی جسمانی چربی کو بھی کم کرتا ہے۔
Published: undefined
بستر کھانوں کے اسٹال پر لال چینٹی کی چاپڑا چٹنی بھی یہاں آرہے لوگوں کےلئے توجہ کی مرکز بنی ہوئی ہے اور وہ اس کا ذائقہ بھی لے رہے ہیں۔ ادویاتی فائدوں سے بھرپور لال چینٹیوں کی چاپڑا چٹنی کا چھتیس گڑھ کے قبائلی علاقوں خصوصاً بستر میں خوب استعمال کیا جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق اس چٹنی سے کئی بیماریوں سے بچاؤ بھی ہوتا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ چینٹی کھانے سے ڈینگی،ملیریا ،کورونا وغیرہ بیماریوں سے بچاؤ ہوتا ہے۔ چٹنی بنانے کےلئے پہلے لال چینٹیوں کو پہلے جمع کرکے انہیں پیسا جاتا ہے۔پیسنے کے بعد نمک،مرچ ملا کر روٹی کے ساتھ یا ایسے ہی کھالیا جاتا ہے۔ چینٹی میں فارمک ایسڈ ہونے کی وجہ سے چٹنی کا ذائعقہ چٹپٹا ہوتا ہے۔ چھتیس گڑھ میں کوریا اور جش پور ضلع سے آئے ایگزیکیوٹو کمیٹی کے اراکین نے بتایا کہ نامیاتی مصنوعات کے اسٹال میں سب سے زیادہ فروخت کلتھی دال، چاول، گرین ٹی، دیسی گھی، شہد کی ہورہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز