نئی دہلی: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے ناگپور میں کہا کہ سماج میں موجود امتیازات کو دور کرنے کے لیے ریزرویشن بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’سماجی نظام میں ہم نے اپنے ہی انسانوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہم نے ان کی پرواہ نہیں کی اور یہ تقریباً 2000 سال سے ہو رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا ’’جب تک ہم انہیں برابری فراہم نہیں کرتے، کچھ خاص اقدامات کرنے ہوں گے۔ اور میرا ماننا ہے کہ ان اقدامات میں سے ایک ریزرویشن ہے۔ ریزرویشن اس وقت تک جاری رہنا چاہئے جب تک کہ اس طرح کا امتیاز ہو۔ سنگھ آئین میں دیے گئے ریزرویشن کی مکمل حمایت کرتا ہے۔‘‘
Published: undefined
موہن بھاگوت نے کہا کہ ریزرویشن نہ صرف مالی یا سیاسی مساوات کو یقینی بنانا ہے بلکہ عزت دینا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے کے کچھ طبقے جنہیں امتیازی سلوک کا سامنا ہے 2000 سالوں سے مسائل کا سامنا ہے تو پھر ہم (جن کو امتیازی سلوک کا سامنا نہیں کرنا پڑا) مزید 200 سال تک کچھ مسائل کا سامنا کیوں نہیں کر سکتے؟
Published: undefined
خیال رہے کہ موہن بھاگوت نے کچھ دن پہلے خاندانی نظام پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ پوری دنیا میں خاندانی نظام ختم ہو رہا ہے لیکن ہندوستان اس بحران سے بچ گیا ہے کیونکہ 'سچائی' اس کی بنیاد ہے۔ موہن بھاگوت نے ناگپور میں بزرگ شہریوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری ثقافت کی جڑیں سچائی پر مبنی ہیں، حالانکہ اس ثقافت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
موہن بھاگوت نے کہا کہ دنیاوی لذتوں کی تکمیل کا رجحان بڑھ رہا ہے اور کچھ لوگوں کی طرف سے ثقافتی مارکسزم کے طور پر اپنے خودغرض فلسفے کے ذریعے اس کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز