قومی خبریں

بہار یونیورسٹی کے 80 ہزار طلبا کا ریزلٹ غائب! اسکور کارڈ ڈیلیٹ کیے جانے سے طلبا حیران و پریشان

لکھنؤ کی ایجنسی باباصاحب بھیم راؤ امبیڈکر بہار یونیورسٹی سے منسلک تھی اور الگ ہونے کے بعد اس ایجنسی نے سارا ڈاٹا ہٹا دیا، اس وجہ سے گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کے طلبا پریشان ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>طلبا کی علامتی تصویر</p></div>

طلبا کی علامتی تصویر

 

بہار یونیورسٹی سے منسلک تقریباً 80 ہزار طلبا کا ریزلٹ اچانک غائب ہو جانے سے طلبا کے درمیان ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ریزلٹ غائب ہونے کی وجہ یہ ہے کہ یونیورسٹی سے منسلک ایک ایجنسی نے اپنی ویب سائٹ سے بڑی تعداد میں اسکور کارڈ کو ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ ویب سائٹ پر ریزلٹ موجود نہ ہونے سے طلبا حیران و پریشان ہیں۔ گریجویشن 21-2020 امتحان کا ریزلٹ غائب بتایا جا رہا ہے اور اب ان طلبا کی مشکلات کا کوئی حل بھی دکھائی نہیں دے رہا۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق جس ایجنسی نے اپنی ویب سائٹ سے طلبا کا ریزلٹ ہٹایا ہے، وہ دراصل یونیورسٹی سے علیحدہ ہو چکی ہے۔ اس ایجنسی کا تعلق لکھنؤ سے ہے جو بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر بہار یونیورسٹی سے جڑی ہوئی تھی اور اب یہ انسلاک ختم ہو چکا ہے۔ یونیورسٹی سے تعلق ختم ہونے کے بعد اس ایجنسی نے مکمل ڈاٹا ہٹا دیا ہے۔ اب گریجویشن کے ساتھ ساتھ پوسٹ گریجویشن کے طلبا کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ریزلٹ نہیں ملنے کی وہج سے طلبا اپنی مارک شیٹ میں موجود خامی کو درست بھی نہیں کرا پا رہے ہیں۔ حالانکہ ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ایجنسی کی طرف سے سبھی ریزلٹ کو ٹیبولیشن کیا جا رہا ہے۔ اس سے طلبا کی پریشانیاں ختم ہو سکتی ہیں۔

Published: undefined

موصولہ اطلاعات کے مطابق بہار یونیورسٹی کی طرف سے اب سبھی ریزلٹ کا تجزیہ کیا جائے گا اور اس کے بعد ہی نتائج کا اعلان ہوگا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے اس سلسلے میں ہدایت جاری کر دی ہے۔ امتحان شروع ہونے سے پہلے یونیورسٹی موضوع کے مطابق اگزامنر کی تقرری کرے گا۔ اگر کوئی بھی طلبا ایک یا دو نمبر سے فیل ہو رہا ہے تو اس کی کاپیوں کی جانچ پھر سے کی جائے گی۔ ان سبھی کارروائی کو پورا کرنے کے بعد ہی یونیورسٹی کسی بھی امتحان کا ریزلٹ جاری کرے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined