نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری اور جامعہ الہدایہ کے سربراہ مولانا فضل الرحیم مجددی نے مغربی ممالک میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن میں قرآن پاک کو جلانے کی مذموم حرکت مغربی ممالک کے اسلاموفوبیا کے شکار ہونے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا سویڈن کی مرکزی مسجد کے سامنے قرآن پاک کو جلانے کو مسلمانوں کو اشتعال پر آمادہ کرنے کی مذموم حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ مغربی ممالک میں قرآن پاک جلانے کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرانی اور افسوس کی بات یہ ہے کہ قرآن پاک کو جلانے سے قبل عراقی نژاد سلوان مومیکانامی شخص نے باضابطہ سویڈن کی عدالت سے اجازت حاصل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حیرانی اس بات کی ہے آزادی کے نام پر عدالت نے اس شخص کو اجازت کیوں دی؟
Published: undefined
مولانامجدی نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کیا گیا ہے۔ اس سے قبل جنوری کے مہینے میں سویڈن میں قرآن پاک کو جلانے ک کوشش کی گئی تھی۔ یہ مذموم حرکت سٹرام کرس نامی شخص نے انجام دیا تھا۔ اسی طرح 2020 میں بھی سویڈن میں قرآن پاک کو جلایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سویڈن کے لوگ کس طرح اسلاموفوبیا کے شکار ہیں اور مسلمانوں کو سویڈن میں الگ تھلگ کرنے کی ناکام کوشش پر آمادہ نظر آتے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ مغربی اور یوروپی ممالک میں اسلام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور قرآن کے تئیں عوام کی دلچسپی کی وجہ سے لوگ اس طرح کی حرکت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے خلاف ان مذموم واقعات کے سد باب کے لئے اگرچہ اقوام متحدہ نے گزشتہ سال ایک قراد داد منظور کرکے بین الاقوامی یوم انسداد اسلاموفوبیا منانے کا فیصلہ کیا تھا۔
Published: undefined
مولانا مجددی نے مغربی ممالک کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آ زادی اظہار اور حق کے احتجاج کے نام پر قرآن کی توہین کرنا بند کردے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب اور یوروپ میں اسلام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کی وجہ سے وہاں کے کچھ لوگ اسلام اور قرآن کی توہین کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلان دین فطرت ہے وہ پھیل کر رہے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے واقعات کو رولنے کے لئے مؤثراقدامات کرے اور اپنی قراد دار پر عمل درآمد کرے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined