ہندوستان میں گیہوں کی قیمت لگاتار بڑھ رہی ہے۔ روس اور یوکرین جنگ کے بعد گھریلو بازار میں گیہوں کی قیمتیں نہ بڑھیں، اس کے لیے مرکزی حکومت نے گیہوں کے ایکسپورٹ (برآمدگی) پر رواں سال مئی میں پابندی لگا دی تھی۔ اس کے باوجود ملک میں گیہوں اور آٹے کی قیمت بڑھ رہی ہے۔ اب اس کی ایک بڑی وجہ سامنے آ گئی ہے۔ دراصل پابندی کے باوجود کثیر مقدار میں گیہوں بیرون ممالک برآمد کیے گئے ہیں جس سے ملک میں گیہوں کا اسٹاک کم ہو گیا ہے۔
Published: undefined
دراصل مرکزی حکومت نے حال ہی میں پارلیمنٹ کو یہ جانکاری دی ہے کہ مالی سال 23-2022 کے اپریل سے اکتوبر ماہ کے درمیان ہندوستان نے 46.56 لاکھ ٹن گیہوں کی برآمدگی کی ہے جس کا ویلیو 1.5 ارب ڈالر، یعنی 12400 کروڑ روپے ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ گیہوں کی برآمدگی پر پابندی لگا دی گئی تھی لیکن کئی ممالک کی فوڈ سیکورٹی کو دیکھتے ہوئے ان کی گزارش کے بعد حکومت نے یہ گیہوں برآمد کیا تھا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گھریلو بازار میں مئی 2022 کے بعد سے گیہوں کی قیمتوں میں 25 سے 30 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ گیہوں کی قیمت بڑھنے سے آٹے کی قیمت میں بھی اضافہ لازمی ہے جس سے عام لوگوں پر بوجھ کافی بڑھ گیا ہے۔ صارفین امور کی وزارت کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق بھی گیہوں و آٹا کی قیمت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ 26 دسمبر کو گیہوں کی اوسط قیمت 31.99 روپے کلو رہی، جبکہ زیادہ سے زیادہ قیمت 48 روپے فی کلو اور کم از کم قیمت 19 روپے فی کلو کے ساتھ ساتھ موڈل پرائس 28 روپے کلو رہی۔ اسی طرح آٹا کی اوسط قیمت 36.87 روپے کلو، زیادہ سے زیادہ قیمت 66 روپے کلو، کم از کم قیمت 23 روپے کلو، اور موڈل پرائس 35 روپے کلو رہی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ حال ہی میں یہ جانکاری سامنے آئی تھی کہ دسمبر 2021 کو حکومت کے گوداموں میں 37.85 ملین ٹن گیہوں کا اسٹاک تھا جو گھٹ کر اب 19 ملین ٹن پر آ چکا ہے۔ توجہ طلب بات یہ ہے کہ گیہوں کی نئی فصل بازار میں آنے میں ابھی چار ماہ کا وقت درکار ہے۔ یعنی جب تک بازار میں گیہوں کی نئی پیداوار نہیں آتی تب تک قیمتوں میں نرمی کی امید بے کار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز