جمعہ کے روز آر بی آئی نے چار بینکوں پر کئی طرح کی پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔ اس پابندی کا اثر متعلقہ بینکوں کے صارفین پر براہ راست پڑے گا۔ آر بی آئی نے یہ پابندیاں ملک کی 4 کو آپریٹو بینکوں پرآئندہ چھ ماہ کے لیے نافذ کی ہیں۔ بینکوں کی بگڑتی ہوئی معاشی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے پابندی نافذ کرنے کا فیصلہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے لیا ہے۔ اس فیصلہ کے بعد اکاؤنٹ ہولڈرس ایک متعین رقم ہی بینک سے نکال سکیں گے، اور گاہکوں کو ان بینکوں کے ذریعہ قرض بھی فراہم نہیں کیا جائے گا۔
Published: undefined
آر بی آئی نے رام گڑھیا کو آپریٹو بینک نئی دہلی، صاحب راؤ دیشمکھ کو آپریٹو بینک ممبئی، سانگلی کو آپریٹو بینک ممبئی، اور شاردا مہیلا کو آپریٹو بینک لمیٹڈ تمکور (کرناٹک) پر بینکنگ ریگولیٹری ایکٹ 1949 کے تحت کچھ اہم پابندیاں نافذ کی ہیں۔ آر بی آئی کی ہدایات کے مطابق جمعہ یعنی 8 جولائی 2022 کے بعد پابندیاں نافذ العمل ہیں۔
Published: undefined
آر بی آئی نے اس سلسلے میں نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ آر بی آئی کی منظوری کے بغیر یہ چار بینک کوئی قرض نہیں دے سکتے ہیں یا ان کی تجدید نہیں کر سکتے ہیں۔ حالانکہ سرمایہ کاری یا نئے کریڈٹ کو قبول کیا جا سکتا ہے۔ آر بی آئی نے جو نوٹس جاری کیا ہے اس کے مطابق رام گڑھیا کو آپریٹو بینک اور صاحب راؤ دیشمکھ کو آپریٹو بینک میں ہر اکاؤنٹ ہولڈر 50 ہزار روپے تک نکال سکتا ہے۔ سانگلی کو آپریٹو بینک میں یہ حد 45000 روپے اور شاردا مہیلا کوآپریٹو بینک میں یہ حد 7000 روپے ہے۔
Published: undefined
بہرحال، آر بی آئی نے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ آر بی آئی کے ذریعہ ہدایات کے ایشو کو ’بینکنگ لائسنس رد کرنے کی شکل میں نہیں مانا جانا چاہیے‘۔ ساتھ ہی آر بی آئی نے کہا کہ وہ حالات کی بنیاد پر سبھی بینکوں کو جاری کردہ ہدایات میں ترمیم کرنے پر غور کر سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز