نئی دہلی: کانگریس، ترنمول کانگریس، بائیں بازو اور کچھ دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی ہنگامہ آرائی اور شورو غوغا کی وجہ سے ایوان زیریں (لوک سبھا) کی کارروائی جمعہ کے روز دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی۔ ایک بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی دوپہر بارہ بجے دوسری بار ایوان کی کارروائی کا آغاز ہوا، اپوزیشن ارکان ایک بار پھر نعرے لگاتے ہوئے اسپیکر کے پوڈیم کے سامنے آ گئے۔
Published: undefined
پریذائیڈنگ آفیسر کریٹ سولنکی نے اس ہنگامے کے درمیان کہا کہ کچھ ممبروں نے اسپیکر کے سامنے کاروبار ملتوی کرنے کی تجویز پیش کی ہے، لیکن ان میں سے کسی کو بھی اسپیکر نے منظور نہیں کیا ہے۔ کریٹ سولنکی نے ممبروں کو راضی کرنے کی کوشش کی، لیکن انہوں نے کوئی بات نہیں مانی۔ مختلف پارٹیوں کے ممبران مختلف امور سے متعلق پلے کارڈ لہرا رہے تھے۔ ترنمول کانگریس کے کچھ ممبران ہاتھوں میں موبائل دکھا کر نعرے بلند کر رہے تھے۔
Published: undefined
ہنگامے کے درمیان پریذائڈنگ آفیسرکریٹ سولنکی نے ضروری دستاویز ایوان کی میز پر رکھوائے، اس کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔ اس سے قبل جیسے ہی صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اسپیکر اوم برلا نے ٹوکیو اولمپکس میں شرکت کر نے والے ہندوستانی دستے سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس کے بعد انہوں نے وقفہ سوالات کی کارروائی شروع کردی۔ ادھر اپوزیشن ارکان نعرے لگاتے ہوئے ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر اسپیکر کے پوڈیم کے قریب پہنچ گئے۔ وہ حکومت سے جاسوسی کے مبینہ الزامات، کسانوں کے مسائل اور دیگر موضوعات پر جوابات مانگ رہے تھے اور ’ڈاؤن، ڈاؤن‘ کے نعرے بلند کر رہے تھے۔
Published: undefined
اسپیکر اوم برلا نے ان سے کووڈ 19 پروٹوکول پرعمل کرنے کی اپیل کی اور انہیں ماسک پہننے اور اپنی نشستوں پر جانے کو کہا۔ شور و غوغا کے درمیان ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر بھوپندر یادو اور صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر من سکھ مانڈویہ نے اپنی اپنی وزارتوں سے متعلق سوالات کے جوابات دیئے۔ مانڈویہ اس وقت بھی کوڈ ویکسین سے متعلق سوالوں کا جواب دے رہے تھے جب اپوزیشن کے نعرے بازی مزید تیز ہوگئی تھی۔ اسپیکراوم برلا نے ایک بار پھر ہنگامہ اور شوروغوغا کرنے والے اراکین سے پرسکون ہونے کی اپیل کی، لیکن جب ان کی اپیل کا کوئی اثر نہ ہوا تو صبح 11.16 بجے انہوں نے ایوان کو دوپہر 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined