نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ اس بار وہ منی پور تشدد کے تحت کوکی خواتین کی برہنہ پریڈ کرنے کے واقعہ کے بعد اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں آئے ہیں۔ کبھی وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے قریب رہنے والے ستیہ پال ملک نے اپنے تازہ بیان میں پی ایم مودی کو نشانہ بنایا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا ہے کہ ’من کی بات‘ سمیت دیگر مسائل پر گھنٹوں بات کرنے والے پی ایم مودی نے منی پور میں پیش آنے والے غیر انسانی اور شرمناک واقعہ کے بارے میں صرف 36 سیکنڈ تک بات کی۔ ان کا چند سیکنڈ کا بیان سب کو حیران کرنے والا ہے۔ ملک نے ٹوئٹ کیا ’’وزیر اعظم جو ہر مہینے گھنٹوں من کی بات کرتے تھے، آج جلتے ہوئے منی پور پر صرف 36 سیکنڈ بولے۔ ایسا کیوں؟ بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دینے والی حکومت کے دور میں بیٹیوں کی کھلے عام برہنہ پریڈ ہو رہی ہے۔ منی پور میں خواتین پر کی جا رہی بربریت قابل مذمت ہے۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل 20 جولائی کو ستیہ پال ملک نے منی پور تشدد کو شرمناک قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو دل ہلا دینے والی ہے۔ منی پور واقعہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکرین روس جنگ کو روکنے والے آج اپنے ہی ملک میں 60 دنوں سے جل رہے منی پور کو کیوں نہیں بچا رہے۔ اگر یہ حکومت دوبارہ اقتدار میں آئی تو پورے ملک میں اسی طرح کے فسادات برپا کر دے گی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے آغاز سے عین قبل جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی نے منی پور تشدد پر پہلی بار کہا کہ میرا دل درد اور غصے سے بھرا ہوا ہے۔ منی پور کا واقعہ کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے اچھا نہیں ہے۔ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ منی پور میں پیش آنے والے واقعہ سے دکھ ہوا ہے۔ ماؤں بہنوں کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجرم کتنے ہیں، کون ہیں، وہ اپنی جگہ لیکن توہین کی وجہ سے 140 کروڑ ملک کے باشندے شرمندہ ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
ملک کے تمام وزرائے اعلیٰ سے اپیل کرتے ہوئے پی ایم نے کہا کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں میں امن و امان کو مزید مضبوط بنائیں۔ ماؤں بہنوں کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کریں۔ واقعہ چاہے راجستھان کا ہو یا چھتیس گڑھ کا یا منی پور کا، اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ ان معاملات میں سیاسی تنازعات سے اوپر اٹھ کر خواتین کی عزت کو بحال کرنا ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined