برسراقتدار بی جے پی کے ذریعہ ملک میں اپنائی جا رہی ’پھوٹ ڈالو اور راج کرو‘ کی پالیسی سے فکرمند اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ مہاتما گاندھی کی 154ویں سالگرہ یعنی 2 اکتوبر کو ممبئی میں ’میں بھی گاندھی‘ امن مارچ نکالے گا۔ ممبئی کانگریس صدر پروفیسر ورشا گائیکواڈ سمیت انڈیا اتحاد کے سرکردہ لیڈران نے آج ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا اور کہا کہ ممبئی کے ساتھ ساتھ باقی مہاراشٹر میں بھی نفرت کے واقعات لگاتار ہو رہے ہیں جو فکر انگیز ہیں۔
Published: undefined
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ورشا گائیکواڈ نے کہا کہ ’’نفرت انگیز واقعات کی مذمت کرتے ہوئے سماج میں خیر سگالی پیدا کرنے کی بھی سخت ضرورت ہے۔ انڈیا اتحاد 2 اکتوبر کو پیدل مارچ کے ذریعہ سے لوگوں کے درمیان گاندھی جی کی محبت، امن اور خیر سگالی کی تعلیمات کو عام کرے گا۔‘‘ ورشا گائیکواڈ نے مزید کہا کہ ’’ہم بی جے پی کے دوہرے پن کی مذمت کرتے ہیں۔ جب وزیر اعظم نریندر مودی بیرون ممالک جاتے ہیں تو وہ مہاتما گاندھی اور گوتم بدھ کے مجسمہ کے سامنے جھکتے ہیں، لیکن گھر واپس آ کر اپنے ان مریدوں کو کچھ نہیں کہتے جو گاندھی جی کے قاتلوں کی تعریف کرتے ہیں، قومی پرچم اور قومی ترانہ کی بے عزتی کرتے ہیں۔ ریاستی حکومت ان لوگوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہی ہے؟‘‘
Published: undefined
اس پریس کانفرنس میں سماجوادی پارٹی کے ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی، سابق رکن اسمبلی اور این سی پی لیڈر ودیا چوہان، این سی پی سٹی صدر راکھی جادھو، عآپ سٹی صدر پریتی شرما، سی پی آئی لیڈر پرکاش ریڈی، ڈی ایم کے ریاستی چیف، سی پی آئی ایم کے شیلندر کامبلے، پیجنٹ اینڈ ورکرس پارٹی کے لیڈر سامیہ کورڈے، جنتا دل یو لیڈر امت جھا، آر جے ڈی لیڈر محمد اقبال کے علاوہ انڈیا اتحاد کے کئی دیگر لیڈران بھی موجود تھے۔
Published: undefined
انڈیا اتحاد کے لیڈران نے کہا کہ گاندھی جی اور سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کی جینتی کے موقع پر پیر کے روز دوپہر میٹرو سنیما سے منترالے تک ’میں بھی گاندھی‘ پیدل مارچ میں ہزاروں لوگوں کے شامل ہونے کی امید ہے۔ پیدل مارچ میں تشار گاندھی، ڈاکٹر جی جی پاریکھ، فیروز میٹھی بوروالا، گڈی ایس ایل، رام پنیانی، عرفان انجینئر، سندھیا گوکھلے، نرنجنی شیٹی، پریرنا دیسائی، علی بھوجانی جیسے گاندھی وادی اور سیکولر شخصیات شامل ہوں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز