موجودہ دور میں ’لِفٹ‘ ایک ایسی ضرورت بن گئی ہے جس کے بغیر کسی ملٹی اسٹوریج عمارت کا تصور تک نہیں کیا جا سکتا۔ اب تو تیز رفتار اور آٹومیٹک لفٹوں کی مقابلہ آرائی شروع ہو چکی ہے۔ مگر انہیں لفٹوں کی وجہ سے بسا اوقات جان کے لالے بھی پڑتا جاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ کیرالہ کے ترواننت پورم کے ایک میڈیکل کالج میں پیش آیا ہے، جہاں ایک مریض دو دنوں تک ایک لفٹ میں پھنسا رہ گیا۔ اس کے لفٹ میں پھنسے ہونے کی کسی کو کانوں خبر تک نہیں ہو سکی، یہاں تک کہ اس کے اہلِ خانہ نے پولیس میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرا دی۔
Published: undefined
ایک رپورٹ کے مطابق کیرالہ کے دارالحکومت ترواننت پورم کے میڈیکل کالج میں ایک مریض دو دنوں سے لفٹ میں پھنسا ہوا تھا۔ اس کے لفٹ میں پھنسے ہونے کی کسی کو خبر نہیں ہو سکی۔ پیر (15 جولائی) کو لفٹ آپریٹر نے آکر جب لفٹ کھولا تو وہ شخص باہر نکلا۔ یہ لفٹ کالج کے او پی ڈی شعبے کی تھی، جس میں رویندر نائر نامی 59 سالہ شخص پھنس گئے۔ رویندر کے اہل خانہ نے کل رات ترواننت پورم میڈیکل کالج پولیس اسٹیشن میں اس کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی۔ اس واقعے کے بعد ریاست کے وزیر صحت وینا جارج نے میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کو معاملہ کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رویندرنائر پیر کو اپنی اہلیہ کے ساتھ اسپتال گئے تھے۔ اسپتال میں ہی کام کرنے والی ان کی بیوی ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد دوبارہ ڈیوٹی پر لوٹ گئی۔ کیرالہ اسمبلی میں کام کرنے والے رویندر نائر جب لفٹ سے باہر نکلنے والے تھے تو عین وقت پر لفٹ بند ہو گئی اور وہ اس میں پھنس گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ لفٹ دو منزلوں کے درمیان پھنس گئی تھی۔ اسی اثنا میں ان کا فون بھی گر کر ٹوٹ گیا۔ رویندر نائر نے بتایا کہ میں نے لفٹ کے اندر کا فون استعمال کر اور لفٹ کا الارم دبا کر لوگوں کو اطلاع دینے کی کوشش کی لیکن کسی نے کوئی جواب نہیں دیا۔
Published: undefined
رویندر نائرجب گھر نہیں پہنچے تو ان کے گھروالوں نے سمجھا کہ وہ کام پر چلے گئے ہیں۔ وقت مقررہ پر جب وہ نہیں لوٹے اور گھر والوں نے اپنے طور پر انہیں تلاش کیا اور وہ نہیں ملے تو گھروالوں نے میڈیکل کالج پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرا دی۔ بتایا جاتا ہے کہ رویندر نائر جس لفٹ میں پھنسے تھے وہ خراب تھی مگر اس کے خراب ہونے کی کوئی نوٹس بھی نہیں لگائی گئی تھی۔ لفٹ میں پھنسنے کے بعد رویندر نائر ہفتہ اور اتوار دو دنوں تک اس میں پھنسے رہے اور پیر کی صبح لفٹ مین نے آ کر جب لفٹ کھولا تو وہ باہر نکلے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز