قومی خبریں

ہاتھرس متاثرہ کنبہ کا درد آیا سامنے، راہل گاندھی نے جاری کیا ویڈیو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہاتھرس متاثرہ کنبہ کا ایک ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے اور لکھا ہے کہ "ہاتھرس متاثرہ کی فیملی کے ساتھ ہوئی ناانصافی کی سچائی ہر ہندوستان کے لیے جاننا بہت ضروری ہے۔"

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اتر پردیش کے ہاتھرس اجتماعی عصمت دری اور قتل کی شکار متاثرہ کی فیملی سے ملاقات کا ایک ویڈیو جاری کیا ہے۔ ویڈیو میں متاثرہ فیملی نے اپنے اوپر ہوئے مظالم کو بیان کیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ متاثرہ کنبہ پر ہوئے مظالم کے بارے میں ہر ہندوستانی کو جاننا بے حد ضروری ہے۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے ویڈیو اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ "دیکھیے، ہاتھرس متاثرہ کنبہ کو اتر پردیش حکومت کے کیسے کیسے مظالم اور استحصال کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے ساتھ ہوئی ناانصافی کی سچائی ہر ہندوستانی کے لیے جاننا بہت ضروری ہے۔"

Published: undefined

واضح رہے کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی گزشتہ 3 اکتوبر کو دن بھر اتر پردیش پولس و انتظامیہ سے جدوجہد کرتے ہوئے دیر شام ہاتھرس اجتماعی عصمت دری متاثرہ کنبہ کے گھر پہنچے تھے۔ پرینکا گاندھی کو اپنے گھر پر دیکھتے ہی متاثرہ کی ماں ان کے گلے لپٹ کر رونے لگی تھیں۔ اس کے بعد راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے مہلوکہ کے والدین اور بھائیوں سے کافی دیر تک بات کی۔ اس دوران متاثرہ کنبہ نے اپنے ساتھ ہوئے ایک ایک واقعہ کا تذکرہ کیا۔ اس دوران دونوں لیڈروں نے انھیں ہر ممکن مدد کا بھروسہ دلایا۔

Published: undefined

متاثرہ فیملی سے ملاقات کے بعد پرینکا گاندھی نے کہا تھا کہ گھر والے آخری بار اپنی بچی کا چہرہ تک نہیں دیکھ پائے جو افسوسناک ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ فیملی اس واقعہ کی عدالتی جانچ اور ضلع مجسٹریٹ کو ہٹانا چاہتی ہے اور ساتھ ہی چاہتی ہے کہ ان کی سیکورٹی کا انتظام کیا جائے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے ساتھ ہی کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو اپنی ذمہ داری سمجھنی ہوگی۔ جب تک انصاف نہیں ملتا، تب تک ہم لڑائی جاری رکھیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined