18 جولائی کو بنگلورو میں اپوزیشن پارٹیوں نے متفقہ طور پر اس اتحاد کو ’اِنڈیا‘ (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الئنس) نام دیا تھا، جو خوب سرخیوں میں رہا۔ اپوزیشن اتحاد کے اس اعلان کے بعد کچھ بی جے پی لیڈروں نے اس کے خلاف ایک مہم شروع کر دی۔ بی جے پی کی طرف سے ’اِنڈیا‘ لفظ پر کوئی بڑا اعتراض تو نہیں کیا گیا، لیکن آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے ایک دلچسپ کوشش کی۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹر پر سب سے پہلے اپنے بایو سے ’انڈیا‘ کو ہٹا کر ’بھارت‘ کر دیا۔ اس کے بعد انھوں نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں اس تعلق سے وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ہماری لڑائی انڈیا اور بھارت کے ارد گرد مرکوز ہے۔ انگریزوں نے ہمارے ملک کو اِنڈیا نام دیا۔ ہمیں نوآبادیاتی وراثت سے دور ہونا چاہیے۔ ہمارے آبا و اجداد بھارت کے لیے لڑے اور ہم بھارت کے لیے کام کرتے رہیں گے۔‘‘
Published: undefined
اس طرح ہیمنت بسوا سرما نے ’اِنڈیا‘ کے خلاف آواز اٹھائی اور ’بھارت‘ کا پرچم بلند کرنے کی کوشش کی۔ لیکن اب اپوزیشن اتحاد کی ایک کوشش نے ہیمنت بسوا سرما کو لاجواب کر دیا ہے۔ دراصل اپوزیشن اتحاد نے ’اِنڈیا‘ نام کے ساتھ اب ایک ٹیگ لائن بھی تیار کیا ہے۔ ٹیگ لائن ہے ’جیتے گا بھارت‘۔ یعنی اب اپوزیشن اتحاد کا نام اِنڈیا ہے اور اس کے ٹیگ لائن میں ’بھارت‘ لفظ کا استعمال ہونے سے مودی بریگیڈ کے سامنے مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ ایسے بی جے پی لیڈران جو ملک کا نام اِنڈیا کی جگہ بھارت لکھنے کی مہم شروع کر چکے تھے اور کہا تھا کہ وہ اب ’بھارت‘ لفظ کا استعمال کریں گے، اُن کے لیے اپوزیشن کے ’ٹیگ لائن‘ کا کاٹ بہت مشکل ہے۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے بدھ کے روز یہ خبر دی ہے کہ اپوزیشن اتحاد کا ٹیگ لائن ’جیتے گا بھارت‘ ہوگا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اب اس ٹیگ لائن کو پورے ملک میں پھیلایا جائے گا۔ اپوزیشن پارٹیوں کی کوشش ہے کہ لوک سبھا انتخاب تک ہر کسی کی زبان پر یہ ٹیگ لائن ہو۔ پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق بنگلورو میٹنگ کے دوران کئی لیڈروں نے محسوس کیا کہ اتحاد کے نام میں ’بھارت‘ لفظ شامل ہونا چاہیے۔ اس کے بعد ٹیگ لائن میں اسے استعمال کرنے کی بات کہی گئی۔ کئی لیڈروں نے ٹیگ لائن پر اپنے مشورے پیش کیے اور کافی غور و خوض کے بعد ’جیتے گا بھارت‘ ٹیگ لائن کو فائنل کیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز