نئی دہلی: نیشنل ایگریکلچر کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا ( این اے ایف ای ڈی ) کے منیجنگ ڈائریکٹر سنجیو کمار چڈھا نے بازار کے اتار چڑھاؤ کے جوکھم کو کم کرنے کے لئے اور مساوی دستیابی برقرار رکھنے کے لئے تلہن کا بفر اسٹاک بنانے کی تجویز پیش کی۔
Published: undefined
چڈھا نے اتوار کے روز آل انڈیا آئل سیڈ ٹریڈ اینڈ انڈسٹری سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو دلہن کی طرح تلہن کا بفر اسٹاک بنانے پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خوردنی تیل کی ملک میں جتنی مانگ ہے اس تناسب سے اس کی پیدا وار نہیں ہے، جس کی وجہ سے بڑی مقدار میں اس کی درآمدات کی جاتی ہے، جس پر کافی مقدار میں غیر ملکی کرنسی خرچ ہوتی ہے۔
Published: undefined
چڈھا نے کہا کہ حکومت تلہن کی پیداوار بڑھانا چاہتی ہے اور اس بار سرسوں کے شعبے میں بھی اضافہ ہوا ہے اور کسانوں کو اچھی قیمتیں وصول ہو رہی ہیں، جس سے آئندہ بھی اس کی پیداوار میں مزید اضافہ کی توقع ہے۔ حکومت نے سنہ 2016-17 میں دلہن کا 20 لاکھ ٹن کا بفر اسٹاک بنایا تھا۔ ملک میں اس بار 85 لاکھ ٹن سرسوں کی پیداوار کا اندازہ ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ حکومت گزشتہ سال سے ہی سرسوں کی پیداوار میں اضافہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کے لئے ایک نیا تلہن مشن بھی لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلہن کی پیداوار میں خود انحصار ہونے سے کثیر تعداد میں زرمبادلہ کی بچت ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو اچھی قیمت وصول ہو تو اس کی پیداوار میں اضافہ ہونا طے ہے۔
Published: undefined
سنجیو کمار چڈھا نے کہا کہ کسان اور صنعتیں مل کر کام کریں تو تلہن کے معاملے میں بھی ملک خود انحصار ہوسکتا ہے۔ بہترین پیداوار کے لئے کسانوں کو معیاری بیج مہیا کرائے جا رہے ہیں۔ چڈھا نے کہا کہ حکومت رائس برانڈ آئل کو فروغ دے رہی ہے۔ اسے صحت کے لحاظ سے بہتر تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے لئے حوصلہ افزائی بھی کی جا رہی ہے۔ نیفیڈ کی جانب سے رائس برانڈ آئل کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
سنجیو کمار چڈھا نے کہا کہ پام کے شعبے میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے اسے بڑے پیمانے پر درآمد کیا جا رہا ہے۔ نیفید نے گزشتہ تین چار برسوں کے دوران ریکارڈ مقدار میں سرسوں کی خریداری کی ہے۔ اس دوران ایک کروڑ ٹن سرسوں کی خریداری کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined