کولکاتا: مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس کی طرف سے ہفتہ کو نصف شب میں ریاست اور مرکزی حکومت کو بھیجے گئے خفیہ پیغامات کے مواد پر 14 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی معمہ حل طلب ہے۔ آدھی رات کے کچھ منٹوں کے اندر میڈیا والوں کو معلوماتی پیغام بھیجنے کی اطلاع دینے کے بعد راج بھون نے اس معاملے پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ریاستی سکریٹریٹ کے اہلکار بھی اس معاملے میں کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔
Published: undefined
کئی وجوہات کی بناء پر پیغام کے ارد گرد کا معمہ مزید گہرا ہو گیا ہے۔ سب سے پہلے، یہ ریلیز ایسے وقت میں بھیجی گئی ہے جب وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی جی-20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے نئی دہلی میں موجود تھیں۔
دوسری بات، ہفتہ کی رات، اگرچہ راج بھون نے تصدیق کی کہ دو پیغامات میں سے ایک مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو بھیجا گیا ہے لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ مرکزی حکومت کے کس محکمے کو یہ پیغام بھیجا گیا ہے۔
Published: undefined
ہفتہ کی دوپہر کو جب بوس سے ریاستی یونیورسٹی کے مسائل پر سیکرٹریٹ کے ساتھ ان کی حالیہ تنازعہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو گورنر نے جواب دیا تھا ’’آج آدھی رات کا انتظار کریں۔"
ہفتہ کی شام چیف سکریٹری ایچ کے دویدی راج بھون گئے اور بوس کے ساتھ میٹنگ کی جو ایک گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔ میٹنگ کے بعد نہ تو گورنر اور نہ ہی چیف سکریٹری نے زیر بحث مسئلہ کے بارے میں کوئی اطلاع دی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined