قومی خبریں

شاہی عید گاہ-کرشن جنم بھومی معاملہ: مسلم فریق کو سپریم کورٹ سے جھٹکا، ہائی کورٹ کی سماعت پر روک لگانے سے انکار

عدالت عظمیٰ کے ذریعہ مسجد کمیٹی کی عرضی خارج کرنے کے ساتھ ہی الٰہ آباد میں اس تنازع پر سماعت جاری رہے گی۔ اب دونوں فریق 4 نومبر کو اپنی دلیلیں پیش کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: متھرا کے شاہی عید گاہ - شری کرشن جنم بھومی معاملے میں منگل کو مسلم فریق کو عدالت عظمیٰ سے راحت نہیں ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سنوائی کے دوران الٰہ آباد ہائی کورٹ کی سماعت پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ دراصل شری کرشنم جنم بھومی اور شاہی عید گاہ تنازع معاملے میں الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد مسجد کمیٹی نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے ایک عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

Published: undefined

یکم اگست کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ہندو فریق کے دعووں کو سماعت کے قابل تسلیم کیا تھا جس کے بعد مسلم فریق 1600 صفحات کی عرضی لے کر سپریم کورٹ پہنچا تھا۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے آج بڑا فیصلے کرتے ہوئے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت جاری رہنے کی راہ ہموار کر دی ہے۔

Published: undefined

غور طلب رہے کہ ہائی کورٹ نے شاہی عید گاہ مسجد کی زمین کے مالکانہ حق کو لے کر ہندو فریق کی طرف سے داخل سبھی 15 سول معاملوں کو سماعت کے قابل مانتے ہوئے مسلم فریق کی طرف سے داخل پانچوں اعتراضات کو خارج کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مسجد کمیٹی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔ اس معاملے میں اب اگلی سماعت 4 نومبر کو ہوگی۔ اب دونوں فریقین کے لیے 4 نومبر کی تاریخ اہم مانی جا رہی ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنی کیا دلیل پیش کرتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined