نئی دہلی: کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے تقریباً پانچ کے ماہ بعد 14 ستمبر کو شروع ہونے والا پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس قبل از وقت ہی ختم ہو سکتا ہے۔ یہ اجلاس 18 دن کا تھا اور اس کا اختتام یکم اکتوبر کو ہونا تھا، لیکن کورونا وبا کے بحران کے مزید شدید ہو جانے کی وجہ سے اجلاس آج ہی ختم ہو ہونے کا امکان ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، بدھ کے حزب اختلاف کی غیر موجودگی میں حکومت نے روز یکے بعد دیگرے متعدد بلوں کو منظور کرا لیا ہے۔ اس میں زراعت سے متعقل تیسرا بل بھی شامل ہے۔ ان بلوں کے خلاف ملک بھر کے کسان سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور اپوزیشن نے بھی دو زرعی بلوں کے خلاف ایوانوں کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔
Published: undefined
حزب اختلاف کی عدم موجودگی میں مرکزی حکومت نے لیبر کوڈ سے متعلق تمام بل، ایف سی آر اے ترمیمی بل، جموں وکشمیر لینگویج بل اور نیٹنگ بل سمیت دیگر بلوں کو منظور کرا لیا ہے۔ راجیہ سبھا کی کارروائی کو آج شام 4 بجے ملتوی کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق، لوک سبھا کی کارروائی، جو آج سہ پہر تین بجے سے شروع ہوگی، ایک توسیع شدہ وقفہ صفر کے بعد شام پانچ بجے کے قریب غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کی جا سکتی ہے۔ وہیں راجیہ سبھا میں پانچ بل پیش کیے جانے کے بعد اسے بھی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ لوک سبھا میں زرعی بل کی منظوری کے بعد سے حزب اختلاف اور کسانوں کی طرف سے احتجاج کا سلسلہ جاری تھی۔ اسی اثنا میں حکومت نے اتوار کے روز راجیہ سبھا میں دو بلوں کو پیش کیا اور صوتی ووٹ سے انہیں منظور کرا لیا۔ اس دوران کچھ اراکین پارلیمنٹ نے ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ جس کے بعد 8 اراکین پارلیمنٹ کو ایک ہفتہ کے لئے ایوان کی کارروائی سے معطل کر دیا گیا۔ یہ 8 ممبران اسمبلی تھے: ڈیرک او برائن (ترنمول کانگریس)، سنجے سنگھ (عآپ)، راجیو ساتاو (کانگریس)، کے کے راگیش (سی پی ایم)، سید ناصر حسین (کانگریس)، رپون بورا (کانگریس)، ڈولا سین (ترنمول کانگریس) اور ایلارام کریم (سی پی ایم)۔
Published: undefined
مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے منگل کے روز کہا کہ راجیہ سبھا کے معطل ارکان اپنے طرز عمل پر بلا شرط معذرت کریں تو ان کی معطلی پر غور کیا جائے گا۔ پرساد کا یہ ریمارکس ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب راجیہ سبھا میں کانگریس کی زیر قیادت متعدد اپوزیشن جماعتوں نے 8 اراکین کی معطلی کی منسوخی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان بالا کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ ایوان بالا میں سب سے پہلے کانگریس کے اراکین نے کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ اس کے بعد عآپ، ترنمول کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کے ارکان نے بھی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔ بعد ازاں این سی پی، ایس پی اور آر جے ڈی کے ممبران بھی ایوان سے واک آؤٹ کر کے چلے گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined