لوک سبھا کے اسپیکر عہدہ کے لیے انتخاب کے بعد اب ایوانِ زیریں کے ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کرانے سے متعلق معاملہ سرخیوں میں ہے۔ یہ معاملہ ایوان سے اب عدالت کے دروازے تک پہنچ گیا ہے۔ لوک سبھا میں ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کرانے کا مطالبہ کرنے والی ایک مفاد عامہ عرضی سپریم کورٹ میں داخل کی گئی تھی، جس پر جلد سماعت کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 22 جولائی کو اس معاملے میں سماعت ہوگی۔
Published: undefined
عرضی دہندہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ حکومت کو بتانا چاہیے کہ لوک سبھا میں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ کیوں خالی ہے، اس کے لیے انتخاب کیوں نہیں کرایا جا رہا؟ چونکہ لوک سبھا کے اسپیکر عہدہ کو لے کر حزب اختلاف اور حزب اقتدار کے درمیان پہلے ہی تلخی دیکھنے کو ملی تھی، اس لیے ڈپٹی اسپیکر معاملہ پر یہ تلخی بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حزب اختلاف لگاتار کہہ رہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے وہ دعویٰ کرے گا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مرتبہ لوک سبھا میں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ خالی پڑا رہ گیا تھا، حالانکہ ملک میں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ حزب اختلاف کو دینے کی روایت رہی ہے۔ پچھلی بار چونکہ اپوزیشن کا وجود انتہائی کمزور تھا، اس لیے ڈپٹی اسپیکر عہدہ کو لے کر کوئی ہنگامہ نہیں ہوا، لیکن اس مرتبہ اپوزیشن پارٹیاں، خصوصاً کانگریس اس معاملے میں قدم پیچھے ہٹانے کو تیار دکھائی نہیں دے رہی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ لوک سبھا ڈپٹی اسپیکر سے جڑے ایک معاملے میں سپریم کورٹ نے فروری 2023 میں نوٹس جاری کر مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا تھا، لیکن اب تک جواب داخل نہ ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی ہوتی رہی۔ حالانکہ آئین کے آرٹیکل 93 میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ لوک سبھا میں اسپیکر کے علاوہ ایک ڈپٹی اسپیکر بھی ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined