قومی خبریں

نہیں تھم رہا طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکی کا معاملہ، آج پھر 85 طیاروں کو ملی دھمکیاں

دہلی پولیس نے پچھلے 8 دنوں کے اندر 90 سے زیادہ قومی اور بین الاقوامی طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکی معاملہ میں 8 الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہیں۔ کچھ لوگوں کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکی کا معاملہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ جمعرات کو ایک بار پھر کم از کم 85 طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں ملی ہیں۔ جو خبریں موصول ہو رہی ہیں اس کے مطابق ایئر انڈیا کے 20، انڈیگو ایئرلائن کے 20، وستارا ایئرلائن کے 20 اور اکاسا ایئرلائن کے 25 طیارے شامل ہیں۔

Published: undefined

گزشتہ کچھ دنوں سے طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں لگاتار مل رہی ہیں۔ اس سلسلے میں لگاتار اعلیٰ سطحی میٹنگیں ہو رہی ہیں اور مرکز نے سخت قانونی کاروائی کرنے کا حکم بھی صادر کر دیا ہے۔ اس کے باوجود دھمکیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ دہلی پولیس نے پچھلے 8 دنوں کے اندر 90 سے زیادہ قومی اور بین الاقوامی طیاروں کو بم سے اڑانے کی دھمکی معاملہ میں 8 الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہیں۔ کچھ لوگوں کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے۔

Published: undefined

اکاسا ایئرلائن کے ترجمان نے تازہ دھمکیوں کے تعلق سے کہا کہ آج ان کے کچھ طیاروں کو سیکورٹی الرٹ موصول ہوا ہے۔ الرٹ کے بعد اکاسا ایئرلائن کی ایمرجنسی ٹیم حالات کی نگرانی کر رہی ہے اور حفاظتی حکام سے رابطے میں ہیں۔ ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ مقامی حکام سے مل کر سیکورٹی اور حفاظتی طریقۂ کار پر عمل کر رہے ہیں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ طیاروں کے علاوہ گوا کے دونوں ایئرپورٹس کو بھی بم سے اڑانے کی دھمکی ملی ہے۔ بم کے خدشہ کے پیش نظر دونوں ہوائی اڈوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ خطرات کا جائزہ لینے کے لئے دونوں ہوائی اڈوں کے لئے بم تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی (بی ٹی اے سی) تشکیل دی گئی ہے۔ یہ دھمکیاں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعہ دی جا رہی ہیں۔ اس تعلق سے مرکزی حکومت نے ’میٹا‘ اور ’ایکس‘ سے جانچ میں تعاون کے لئے بھی کہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined