حکام نے اتوار کو بتایا کہ ایک خاتون کے قتل میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس کی کٹی ہوئی لاش یہاں ایک کنویں سے ملی تھی۔ نیوز پورٹل این ڈی ٹی وی پر شائع خبر کے مطابق پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ پرنس یادو کو اتوار کے روز پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تصادم میں گولی لگی تھی جب اسے خاتون کے سر کی بازیابی کے لیے ایک جگہ لے جایا گیا تھا۔
Published: undefined
پولیس کے مطابق، یادو جسے ہفتے کے روز گرفتار کیا گیا تھا اس نے جائے وقوعہ پر ایک دیسی ساخت کی پستول چھپا رکھی تھی اور اس نے اسے پولیس کے خلاف استعمال کرتے ہوئے حراست سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔ واضح رہے واقعہ 15 نومبر کو اس وقت منظر عام پر آیا جب کچھ مقامی لوگوں کو پشچمی گاؤں کے باہر واقع ایک کنویں میں لاش ملی تھی۔ اعظم گڑھ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ انوراگ آریہ نے بتایا تھا کہ ایک خاتون کی لاش نیم برہنہ حالت میں ملی ہے اور یہ دو سے تین دن پرانی معلوم ہوتی ہے۔
Published: undefined
یہ واقعہ دہلی میں اسی طرح کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آیا جس میں ایک 28 سالہ نوجوان نے مبینہ طور پر اپنی ساتھی کا گلا گھونٹ کر قتل کیا اور اس کے جسم کے 35 ٹکڑے کر دیئے، جسے اس نے تقریباً تین ہفتے تک اپنی رہائش میں 300 لیٹر کے فریج میں رکھا اور پھر شہر کے الگ الگ حصوں میں پھینک دیا۔
Published: undefined
یادو نے اپنے والدین، کزن سرویش اور خاندان کے دیگر افراد کی مدد سے 20 سالہ آرادھنا کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا کیونکہ اس نے اس سے شادی نہ کر کے کسی اور سے شادی کی تھی۔ واضح رہے وہ اعظم گڑھ ضلع کے گاؤں اسحاق پور میں رہتی تھی۔ کہا یہ جا رہا ہے کہ کہ یادو کا متاثرہ کے ساتھ افیئر تھا، جس کی شادی اس سال کے شروع میں کسی اور شخص سے ہوئی تھی۔
Published: undefined
شائع خبر کے مطابق 9 نومبر کو یادو آرادھنا کو اپنی بائیک پر ایک مندر لے گیا تھا۔ جب وہ وہاں پہنچے تو اس نے سرویش کی مدد سے گنے کے کھیت میں اس کا گلا گھونٹ دیا۔ پولیس نے بتایا کہ پھر دونوں نے اس کی لاش کو چھ حصوں میں کاٹ کر پولی تھین کے تھیلے میں باندھا اور اسے کنویں میں پھینک دیا۔ انہوں نے سر کو کچھ دور ایک تالاب میں پھینک دیا۔ پولیس نے اس کیس میں اب تک ایک تیز دھار ہتھیار، ایک دیسی ساخت کی پستول اور ایک کارتوس برآمد کیا ہے۔ جن باقی لوگوں نے پرنس کی اس معاملے میں مدد کی وہ فرار ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز