مغربی بنگال حکومت نے متنازعہ فلم ’دی کیرالہ اسٹوری‘ کو ریاست میں دکھائے جانے پر پابندی لگا دی تھی، لیکن فلمسازوں کے ذریعہ اس پابندی کے خلاف اٹھائی گئی آواز نے فلم کی ریلیز کا راستہ ہموار کر دیا ہے۔ مغربی بنگال کی ممتا حکومت نے اس فلم کو لے کر سپریم کورٹ میں جوابی حلف نامہ داخل کیا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے آج اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت عظمیٰ نے مغربی بنگال حکومت کے 8 مئی کے اس حکم پر روک لگا دی ہے جس میں ’دی کیرالہ اسٹوری‘ کی نمائش پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
Published: undefined
اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ ہم مغربی بنگال حکومت کی طرف سے فلم پر 8 مئی کو لگائی گئی روک کو ہٹا رہے ہیں۔ اس روک کی کوئی پختہ بنیاد نظر نہیں آ رہی ہے۔ فلم ’دی کیرالہ اسٹوری‘ معاملے میں جمعرات کو سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح لفظوں میں کہا کہ قانون کا استعمال عوامی عدم برداشت کو فروغ دینے کے لیے نہیں کیا جا سکتا ہے، ورنہ سبھی فلموں کو لے کر ایسی ہی حالت پیدا ہوگی۔
Published: undefined
حالانکہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے فلمسازوں کو بھی کچھ اہم ہدایتیں دیں۔ مثلاً عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ’’فلمساز بھی ڈسکلیمر لگائیں کہ 32000 لڑکیوں کے غائب ہونے پر مبنی اعداد و شمار پختہ نہیں ہیں۔‘ چیف جسٹس نے ساتھ ہی کہا کہ تھیٹر کو سیکورٹی مہیا کرانا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اب فلم کو لے کر سپریم کورٹ میں آئندہ سماعت 18 جولائی کو ہوگی۔ اُس وقت اگر ضرورت پڑی تو جج فلم دیکھیں گے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ فلم کو سنسر بورڈ سے ملے سرٹیفکیٹ کے معاملے پر گرمی کی تعطیل کے بعد سماعت کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز