لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں 2 نومبر سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ساتھ اب شخصی سماعت کا آغاز ہوگا۔ کمرہ عدالت اور راہداری میں صرف انہیں وکیلوں کو جانے کی اجازت ہوگی جن کے مقدمات کی 2 نومبر سے سماعت ہونی ہے۔
Published: undefined
نوٹس و رہنما اصول بنچ کے سینئر رجسٹرار نے جاری کیے ہیں۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ کمرہ عدالت میں وکیلوں کی آمد و رفت پہلی منزل پر بنے دائرے کے سامنے والے دروازوں سے ہوگی۔ اس کے علاوہ کسی کو بھی کمرہ عدالت و راہداری میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
Published: undefined
عدالت کی کارروائی میں اگر کوئی انٹرنیٹ پر مبنی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ شامل ہوناچاہے تو اسے اپنے کیس کی تفصیلات و مخالف وکیل کی رضامندی کے ساتھ اے او آر پر رجسٹرڈ موبائل نمبروں کو، ای میل سے لنک دینے کی درخواست کے ساتھ بھیجنا ہوگا۔ کسی بھی وقت عدالت کے کمرے میں چھ سے زائد وکیلوں کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
Published: undefined
وکیلوں کو راہداری میں گھومنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ انہیں اپنے مقدمات کی سماعت کے فوراً بعد عدالت کے احاطے سے باہر جانا ہوگا۔ فاصلہ بنائے رکھنے کے ضروری پروٹوکال کی پیروی کے بغیر کسی کو بھی ہائی کورٹ احاطہ میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کووڈ-19 کے تعلق سے مرکز و اترپردیش حکومت کی ہدایات پر عمل کیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز