قومی خبریں

انتخابی نتائج کی غلط اطلاعات کو روکنے کے لیے حقائق کی جانچ کی سہولت فراہم کرے گی ’کو‘ ایپ

کو ایپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نے دسمبر-فروری 2021-22 کے درمیان اپنے نیٹ ورک پر خود کو نیوز چینلز یا صحافی کے طور پر پیش کرنے والے 834 ہینڈلز پر پابندی لگا دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’کو‘ نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی اخبار یا اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بارے میں غیر مصدقہ اطلاعات کو اس نیٹ ورک پر آگے بھیجنے سے پہلے دیکھ لیں۔ کو ایپ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ اس نے لوگوں کو خبروں کی سچائی کی تصدیق کرنے کے لیے آزاد فیکٹ چیک کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کرنے میں بھی سہولت فراہم کی ہے۔

Published: undefined

کو ایپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نے دسمبر-فروری 2021-22 کے درمیان اپنے نیٹ ورک پر خود کو نیوز چینلز یا صحافی کے طور پر پیش کرنے والے 834 ہینڈلز پر پابندی لگا دی ہے۔ ان نیٹ ورکس پر نیوز ہینڈلز کی تعداد 4,720 سے زیادہ تھی۔

Published: undefined

کو ایپ نے بتایا کہ انہوں نے یہ مشورہ اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور میں انتخابی نتائج سے پہلے اپنے نیٹ ورک سے جڑے لوگوں کو دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ رہنما خطوط جعلی خبروں اور غلط اطلاعات سے نمٹتے ہیں اور صارفین کو کچھ بھی پوسٹ کرنے سے پہلے اطلاعات کی تصدیق کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔" کو ایپ نے بتایا ہے کہ صارفین اپنی اطلاعات کو "جعلی" قرار دینے سے بچ سکیں گے۔

Published: undefined

کوایپ کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹیو اپرمایا رادھاکرشنا نے بتایا کہ "اہم واقعات سے پہلے غلط اطلاعات ایک بڑی تشویش بنی ہوئی ہے۔ اس ایڈوائزری کے ذریعے کوایپ ایک ذمہ دار پلیٹ فارم کے طور پر جعلی خبروں اور بدنیتی پر مبنی خبروں کو پھیلنے سے روکنے میں مدد کر سکتا ہے۔‘‘

Published: undefined

کوایپ نے پلیٹ فارم پر تمام 10 زبانوں میں اپنی کمیونٹی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جو اس کے خیال میں ذمہ دار آن لائن طرز عمل کے لیے اہم ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ رہنما خطوط صارفین کو کچھ بھی پوسٹ کرنے سے پہلے اطلاعات کی تصدیق کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں اور نیٹ ورک کے صارفین کو کسی بھی اطلاعات کو بغیر کسی ثبوت کے 'جعلی' قرار دینے کے خطرے سے بچاتے ہیں۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined